اردو

urdu

ETV Bharat / city

'گیان واپی مسجد کے سلسلہ میں مسلمان تشویش میں مبتلا نہ ہوں' - عدالت میں درخواست

گیان واپی مسجد معاملے کی سماعت کے دوران سول کورٹ کے جج نے مسجد کی زمین کے سروے کا حکم دیا ہے۔آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے کارگزار جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے مسلمانون سے اپیل کی ہے کہ 'مسجد کمیٹی اور سنی وقف بورڈ اس سلسلہ میں الٰہ آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر رہا ہے۔ مسلمانوں سے گذارش ہے کہ وہ مایوسی کا شکار نہ ہوں'۔

'گیان واپی مسجد کے تعلق سے مسلمان پریشان نہ ہوں'
'گیان واپی مسجد کے تعلق سے مسلمان پریشان نہ ہوں'

By

Published : Apr 9, 2021, 8:14 PM IST

گیان واپی مسجد بنارس کے قضیہ کے سلسلہ میں مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کارگزار جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے اپنے پریس نوٹ میں کہا ہے کہ 1991 میں 'تحفظ عبادت گاہ' کا جو قانون بنا، اس کے تحت 15 اگست 1947 کو جہاں جو عبادت گاہ تھی، اس کی وہی پوزیشن مانی جائے گی۔ اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جا سکتی۔

'گیان واپی مسجد کے تعلق سے مسلمان پریشان نہ ہوں'
اس قانون کے پاس ہونے کے بعد فرقہ پرستوں کی جانب سے گیان واپی مسجد کے سلسلہ میں عدالت میں درخواست دائر کی گئی کہ اس جگہ پہلے ایک مندر تھی، اس کی تحقیق کی جائے۔ ظاہر ہے کہ اس قانون کے آنے کے بعد اب اس کی گنجائش باقی نہیں رہی۔
مسجد کمیٹی اور سنی وقف بورڈ اترپردیش نے اس درخواست کی مخالفت کی ہے اور یہ درخواست خارج کر دی گئی، لیکن دوبارہ یہ معاملہ سول کورٹ تک پہنچا، اور مسجد کمیٹی کی پیروی کی بنیاد پر ہائی کورٹ نے اس پر اسٹے لگا دیا۔
مگر افسوس کی بات ہے کہ اس کے باوجود سول کورٹ کے ایک جج نے مسجد کی زمین کا سروے کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے، یہ قانون سے کھلواڑ ہے اورقطعاََ ناقابل قبول ہے۔

مسجد کمیٹی اور سنی وقف بورڈ اس سلسلہ میں الٰہ آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر رہا ہے۔ مسلمانوں سے گزارش ہے کہ وہ اس سلسلہ میں مایوسی کا شکار نہ ہوں۔ مسجد کمیٹی اور سنی وقف بورڈ پوری قوت کے ساتھ اس مقدمہ کی پیروی کر رہا ہے اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اور اس کی لیگل کمیٹی اس پر اپنی نظر رکھے ہوئی ہے اور تعاون بھی کر رہی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details