بنارس میں رہنے والے ساجد اقبال نے کاونڑیوں کی خدمت کرنے کے لیے سیلون اور کیمپ لگایا تاکہ بابا کاشی وشوناتھ کے درشن کرنے آئے زائرین اس کیمپ میں آرام کر سکیں اور سیلون میں مفت میں مساج وغیرہ کراسکیں۔ کچھ کاونڑیوں نے مساج کرایا تو کسی نے بال وغیرہ بنوائے اور متعدد زائرین یہاں کے انتظامات کو دیکھ کر مسکراتے رہے۔
مسلمانوں نے کاونڑیوں کی بے لوث خدمت کی - خدمت
ایک بار پھر گنگا جمنی تہذیب کی جھلک اس وقت دیکھنے کو ملی جب بنارس میں پیر کو رتھ یاترا مارگ پر مسلمانوں نے کاونڑیوں کے لیے مفت میں سیلون کھولا اور بابا کاشی وشوناتھ کے درشن کرنے آئے لوگوں کی جم کر خدمت کی۔
ساجد اقبال نے اس کے پیچھے کی اصل وجہ یہ بتائی کہ جب وہ چھوٹے تھے تو وہ اپنے دوستوں کے ساتھ بابا دھام گئے تھے وہاں پر انہوں نے کاونڑیوں کی پریشانیوں کو دیکھا تھا اسی وقت انہوں نے فیصلہ کر لیا تھا کہ جب وہ بڑے ہونگے تو ان سب کی مدد کریں گے۔
ساجد کا کہنا ہے کہ آج جب یہ لوگ بنارس آئے تو میں نے ان لوگوں کی مدد کرنے کے لئے آس پاس سے 10 سے 12 لوگوں کو لے کر آیا اور ان سب کی دیکھ بھال کرنے کو کہا۔ساجد کے اس بے لوث خدمت کو دیکھ کر کاونڑئے بہت خوش نظر آئے اور ساجد اقبال کی بہت تعریف کر رہے ہیں۔