ریاست اترپردیش کے ضلع مئو کے قصبہ گھوسی میں خونخوار بندروں کا خوف عوام پر اس لیے طاری ہے بندر خاص طور پر بچوں پر حملہ کررہے ہیں۔
مئو میں بندروں کا بچوں پر جان لیوا حملہ واضح رہے کہ درجنوں شیرخوار معصوم بندروں کے حملے میں زخمی ہوچکے ہیں، بندروں کا خوف اتنا ہے کہ خواتین اپنے بچوں کو لیکر کمروں میں قید ہوگئی ہیں۔
بندروں کے حملے کا واقعہ یاد کرنے پر خواتین کی آنکھیں اشک بار ہو جارہی ہیں تاہم اس معاملے میں سماجی کارکنوں کے احتجاج کی دھمکی کے بعد انتظامیہ حرکت میں آیا ہے اور گھوسی کے ذمہ دار بندروں کو پکڑنے کے لیے مداریوں کا بندوبست کررہے ہیں۔
درجنوں شیرخوار معصوم بندروں کے حملے میں زخمی ہوچکے ہیں گزشتہ دو روز سے مداری بندروں کو اپنے جال میں پھنسانے کی کوشش کررہے ہیں، لیکن ابھی تک کامیابی نہیں ملی ہے۔
بندروں کے حملے میں زخمی بچوں کے اہل خانہ نے بتایا کہ بندر زیادہ تر اس وقت حملہ کرتے ہیں، جب گھروں پر مرد نہیں ہوتے۔
چھوٹے چھوٹے بچوں پر بندروں کے جان لیوا حملے سے مئو کی عوام پریشان حال ہے جبکہ بندروں کا حملہ کم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے بندروں کے خوف کی وجہ سے خواتین بچوں کو گود میں لیکر بیٹھی رہتی ہیں، اسی وقت بندر حملہ کردیتے ہیں۔
واضح رہے کہ بندروں کے حملے سے ایک معصوم کی موت بھی ہوچکی ہے جس کی وجہ ان حالات سے مقامی لوگ بےحد خوف زدہ ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ جلد از جلد بندروں کو پکڑ کر انہیں خوف سے نجات دلائی جائے۔
بندروں کا خوف اتنا ہے کہ خواتین اپنے بچوں کو لیکر کمروں میں قید ہوگئی ہیں مداری بندروں کو طرح طرح کی لالچ دے کر اپنے جال میں پھنسانے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن بندر کھا پی کر فرار ہو جا رہے ہیں ۔