ریاست اترپردیش کے ضلع مئو میں مدرسہ جدیدکاری منصوبے کے تحت تقرر کیے گئے ماڈرن ٹیچرس بے حد پریشان ہیں، سالوں سے بغیر تنخواہ کے اپنے فرائض انجام دینے والے مدرسہ ماڈرن ٹیچرس معاشی بہران کے شکار ہیں۔
مدرسہ جدیدکاری اسکیم کے تحت تقرر کیے گئے ماڈرن ٹیچرس پریشان مارچ میں نافذ کیے گئے لاک ڈاؤن کے دوران حکومت نے پسماندہ طبقات کے لیے خاص سہولیات فراہم کرتے ہوئے ان کے بینک اکاؤنٹ میں 500 روپئے فی ماہ بھی جاری کیے تھے لیکن مدرسہ ماڈرن ٹیچرس کے لیے حکومت کے جانب سے کوئی سہولت نہیں فراہم کی گئی۔
لاک ڈاؤن کے دوران جبکہ مدارس بھی مکمل طور سے بند رہے اور ان ٹیجرس کا کوئی بھی پرسان حال نہیں رہا، مدارس کے ذمہ داروں کے مطابق ریاستی حکومت نے تین سال قبل کچھ بجٹ جاری کیا تھا، لیکن اس کے بعد سے کسی قسم کا بھی ماڈرن ٹیچرس کے لیے پیسہ جاری نہیں کیا گیا، حالت یہ ہے کہ ماڈرن ٹیچرس اپنی ضروریات زندگی پوری کرنے کے لیے متعدد مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ مدرسہ جدیدکاری اسکیم کے تحت 60 فیصد رقم مرکزی حکومت جاری کرتی ہے، جبکہ 40 فیصد ادا کرنے کا ذمہ ریاستی حکومت کا ہوتا ہے.