ریاست اترپردیش کے شہر وارانسی میں منگل کے روز ایک مسلم لڑکی اقراء انور نے رضاکارانہ طور پر سَنت سمیتی کے دفتر پہنچی اور رام مندر کی تعمیر کے لیے رضاکارانہ طور پر 11 ہزار روپے کا عطیہ پیش کیا تاہم اقراء انور بی جے پی کی سرگرم کارکن ہیں۔
اقراء انور کا رام مندر تعمیر کے لیے عطیہ خیال رہے کہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کا کام شروع ہوچکا ہے اور وشو ہندو پریشد پورے ملک میں رام مندر کی تعمیر کے لیے فنڈ جمع کررہی ہے۔
اقراء انور نے فیس بک پر 'اقراء انور بی جے پی' کے نام سے ایک پیج بھی بنایا ہے جس پر بی جے پی کے تمام سرگرمیوں کو مستعدی سے عوام تک پہنچاتی ہیں اور کئی مشن پر کام بھی کررہی ہیں۔
اقراء انور کا رام مندر تعمیر کے لیے عطیہ غور طلب رہے کہ ہنومان پور کے رہائشی اور کاشی ودیاپیٹھ کے قانون فیکلٹی کی طالبہ اقراء انور کے بازو پر رام کا ٹیٹو بنا ہوا ہے، جس سے اس بات کا اندازہ ہوتا ہے کہ وہ رام کی مداح ہیں۔
اقراء نے واضح طور پر کہا کہ 'میں یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ رام کا تعلق کسی ایک مذہب یا ذات سے نہیں ہے، وہ سب کے تھے، اسی لیے میں ہر مذہب کے لوگوں سے مندروں کی تعمیر لیے رقم دینے اپیل کرتی ہوں'۔
انہوںننے کہا کہ 'مسلم سماج کے لوگ آگے آئیں اور اپنی طرف سے جو بھی ہوسکے مدد کریں'۔
واضح رہے کہ اقراء کی اس پہل کو سَنت سمیتی نے خیرمقدم کیا ہے اور سب کو رام مندر کی تعمیر کے لیے آگے آنے کی اپیل کی ہے۔