ریاست اترپردیش کے ضلع مئو کو ٹھنڈ کی شدت نے اپنی آغوش میں لے لیا ہے، ٹھنڈ کی وج سے یہاں کا درجہ حرارت سات ڈگری سیلسیئس سے بھی نیچے پہنچ گیا ہے۔
ٹھنڈ کی شدت سے عام زندگی مفلوج واضح رہے کہ اس شدید ترین ٹھندی کے موسم کی دشواریوں سے غریب افراد سب سے زیادہ پریشان ہیں۔
ان افراد کے لیے سرد موسم سے خود کو محفوظ رکھنا ایک بڑا چیلنج ہے، تاہم اس طبقے کی امداد کے لیے سماجی کارکن کوشاں ہیں۔
یہ موسم پسماندہ طبقات کے لیے یہ بے حد تکلیف دہ ثابت ہو رہا ہے ضلع مئو کے گاؤں پنچایت مرزاپور کے ذمہ دار افراد پسماندہ طبقات کو ٹھنڈ سے تحفظ دینےکی کوشش میں مصروف ہیں۔
ان علاقوں میں سب سے پہلے بزرگ اور بے حد پسماندہ طبقات کی مدد کی جا رہی ہے تاہم حاجت مند افراد کی کو ٹھنڈ سے تحفظ کا انتظام کیا جا رہا ہے ۔
مئو کو ٹھنڈ کی شدت نے اپنی آغوش میں لے لیا اقلیتی طبقہ کے غریب افراد کی بھی مدد کی جارہی ہے اور حکومتی سطح پر ٹھنڈ سے متاثر افراد کی امداد کے دعوے حقیقت میں نظر نہیں آرہے ہیں۔
ٹھنڈ کی شدت سے عام زندگی مفلوج اس گاؤں کے رہنے والے کہتے ہیں کہ سرکاری عملہ اور انتظامیہ کی جانب سے کچھ بھی اپروچ نی کیے جانے پر مرزاپور کے باشندوں نے اپنوں کی مدد کا خود ہی بیڑا اٹھایا ہے۔