بنارس کے سماجی کارکن ہریس مشرا نے ای ٹی وی بھارت سے کہا کہ یہ وہی ڈاسنا مندر کا مہنت ہے جو کچھ دنوں قبل ایک مسلم بچے کو مندر میں پانی پینے کے لئے بے رحمی سے پٹوایا تھا۔ اس کے بعد مسلسل مسلم سماج کے خلاف زہر اگل رہا ہے۔
'توہین رسالت کے مجرم نرسنگھا نند سرسوتی کو پھانسی دینے کا مطالبہ' انہوں نے کہا کہ 'بھارتی تہذیب و تمدن کو توڑنے کی یہ ایک ناپاک کوشش ہے اس پر سخت سے سخت کارروائی ہونی چاہیے۔'
انہوں نے کہا کہ 'آج وہ مسلم سماج کے پیغمبر اعظم محمد صلی اللہ علیہ و سلم کی توہین کر رہا ہے کل وہ عیسائی بھائیوں کے رہنما حضرت عیسی کی توہین کرے گا۔ ایسے ہی مختلف مذاہب کے پیروکاروں کی توہین کرے گا، جس کے بعد ملک میں مذہبی ہم آہنگی کو شدید نقصان پہنچے گا۔'
انہوں نے کہا کہ 'جس طریقے سے بھارت کے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں اس مہنت کے خلاف ایف آئی آر درج ہو رہی ہے۔ بھارتی حکومت کو چاہئے کہ فوری طور پر اسے گرفتار کر کے پھانسی کی سزا دے تاکہ یہ لوگوں کے لئے نظیر بن سکے کہ کسی بھی مذہبی رہنما کی توہین کرنا کتنا بڑا جرم ہے۔'
انہوں نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ 2022 کا انتخاب بالکل قریب ہے یہی وجہ ہے کہ ایسا ماحول بنایا جارہا ہے، یہ خاص مذہب کے خلاف زہر افشانی کی جائے تاکہ ملک کے امن و امان کو نقصان پہنچے اور سیاسی پارٹیوں کا فائدہ ہو، لہذا ایسے لوگوں کے خلاف سخت کاروائی کر انہیں پھانسی کی سزا دینی چاہئے