اردو

urdu

By

Published : Oct 28, 2021, 6:46 PM IST

ETV Bharat / city

کورونا قوانین کی خلاف ورزی کے نام پر جرمانے وصول کئے گئے

ادھم پور کے، آر ٹی آئی کارکن سنجیت بووریا کا دعوی ہے کہ ریڈ کراس سوسائٹی نے غیرقانونی طریقے سے کورونا قوانین کی خلاف ورزی کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے لوگوں سے 47 لاکھ 71 ہزار 400 روپے وصول کیے گئے۔

پریس کانفرنس
پریس کانفرنس

جموں و کشمیر کے ضلع ادھم پور میں آر ٹی آئی کارکن سنجیت بووریا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ریڈ کراس سوسائٹی پر کورونا بحران کے دوران غیر قانونی طریقے سے جرمانے وصول کرنے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا قوانین کی خلاف ورزی کے نام پر لوگوں سے 47 لاکھ 71 ہزار 400 روپے وصول کیے گئے ہیں۔ انہوں نے جرمانے وصول کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔

ایڈوکیٹ سنجیت بووریا نے دعوی کیا کہ انہوں نے کورونا قوانین کی خلاف ورزی کے نام پر لیے گئے جرمانہ کے تعلق سے ایک آر ٹی آئی داخل کی تھی۔ اس کے جواب میں انہیں جانکاری ملی کہ ریڈ کراس سوسائٹی نے 25 مارچ 2020 سے 30 ستمبر 2021 تک لوگوں سے 47 لاکھ 71 ہزار 400 روپئے جرمانہ وصول کیے ہیں، جو پوری طرح سے غیرقانونی ہے۔ اس معاملے کی جانچ ہونی چاہیے اور جو لوگ قصوروار ہیں، ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

بووریا نے بتایا کہ ضلع سطح پر ریڈ کراس سوسائٹی کا صدر ضلعی ڈپٹی کمشنر ہوتا ہے۔ کورونا بحران سے نمنٹے کے لیے ضلع کمشنر نے چیئرمین ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے طور پر ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کی دفعہ 34 اور سی آر پی سی کی دفعہ 144 نے احکامات جاری کیے۔ وہیں حکم نہ ماننے والوں یا روکاوٹ پیدا کرنے والوں کے خلاف ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کی دفعہ 51 کے تحت کارروائی کرنے کا حکم جاری کیا۔

انہوں نے کہا کہ ان جاری احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 188 اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت قانونی کارروائی بنتی ہے، لیکن انہوں نے ان متعلقہ دفعات پر کارروائی نہ کرتے ہوئے انہوں نے اپنے سرکاری اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے پولیس اور دیگر محکموں کی مدد سے ریڈ کراس سوسائٹی کو لاکھوں روپے فراہم کئے اور اپنے ہی احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے سیکشن 55 (1) کے تحت جرم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوسائٹی سے متعلقہ قانون انڈین ریڈ سوسائٹی ایکٹ کے تحت اس سوسائٹی کے پاس کسی بھی شخص پر جرمانہ عائد کرنے کا حق نہیں ہے۔اس لیے سوسائٹی کی طرف سے جمع کیے گئے ان لاکھوں روپے کا جرمانہ غیر قانونی ہے۔

ایڈوکیٹ نے مطالبہ کیا ہے کہ اس سارے معاملے کی تحقیقات ایک آزاد تحقیقاتی ایجنسی سے کرائی جائے اور قصورواروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details