بھارت میں متعدد اسکول ایسے ہیں جہاں طلبہ کے ساتھ امتیازی سلوک ہو رہے ہیں۔ ایک طرف جہاں پرائویٹ اسکولز کے بچے 98 فیصد نمبر حاصل کر کے اپنے والدین کا نام روشن کر رہے ہیں تو دوسری جانب سرکاری اسکولوں کے بچوں کو بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔
بھارتی ریاست جموں و کشمیر کے ضلع ادھم پور میں واقع سرکاری مڈل اسکول بنیادی سہولتوں سے محروم ہے۔ یہ اسکول ضلع ہیڈ کوارٹر سے پانچ کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
اس اسکول میں پڑھنے کے لیے محض دو کمرے ہیں۔ بچے الگ الگ کمروں میں بٹھا کر تعلیم دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ اسکول میں کمرے نہ ہونے کی وجہ سے چھوٹے بچے درختوں کے نیچے بیٹھ کر پڑھنےمجبور ہیں۔
اسکول تک پہنچنے کے لیے طلبا کے ساتھ اساتذہ کو بھی کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، کیوں کہ اسکول کے پاس ایک بڑا نالہ ہے اس میں آنے جانے کے لیے کوئی ڈھنگ کا راستہ بھی نہیں ہے۔
یہاں جو راستہ پہلے بنایا گیا تھا وہ پوری طرح سے برباد ہو چکا ہے۔ بچوں کو دوسرے راستے سے اسکول جانا پڑتا جو کافی لمبا ہے۔