اردو

urdu

ETV Bharat / city

سرکاری اسکولوں کے طلبا کے ساتھ امتیازی سلوک - Education in India

بھارت میں پرائیویٹ کے مقابلے سرکاری اسکولوں کے طلبا و اساتذہ کے ساتھ امتیازی سلوک سے سرپرست پریشان ہیں۔

سرکاری اسکول

By

Published : May 31, 2019, 4:42 AM IST

بھارت میں متعدد اسکول ایسے ہیں جہاں طلبہ کے ساتھ امتیازی سلوک ہو رہے ہیں۔ ایک طرف جہاں پرائویٹ اسکولز کے بچے 98 فیصد نمبر حاصل کر کے اپنے والدین کا نام روشن کر رہے ہیں تو دوسری جانب سرکاری اسکولوں کے بچوں کو بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔

بھارتی ریاست جموں و کشمیر کے ضلع ادھم پور میں واقع سرکاری مڈل اسکول بنیادی سہولتوں سے محروم ہے۔ یہ اسکول ضلع ہیڈ کوارٹر سے پانچ کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

سرکاری اسکول

اس اسکول میں پڑھنے کے لیے محض دو کمرے ہیں۔ بچے الگ الگ کمروں میں بٹھا کر تعلیم دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ اسکول میں کمرے نہ ہونے کی وجہ سے چھوٹے بچے درختوں کے نیچے بیٹھ کر پڑھنےمجبور ہیں۔

اسکول تک پہنچنے کے لیے طلبا کے ساتھ اساتذہ کو بھی کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، کیوں کہ اسکول کے پاس ایک بڑا نالہ ہے اس میں آنے جانے کے لیے کوئی ڈھنگ کا راستہ بھی نہیں ہے۔

یہاں جو راستہ پہلے بنایا گیا تھا وہ پوری طرح سے برباد ہو چکا ہے۔ بچوں کو دوسرے راستے سے اسکول جانا پڑتا جو کافی لمبا ہے۔

برسات کے موسم میں اسکول کے راستے میں اکثر پانی بھر جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے اسکول کے اساتذہ اور بچے دونوں ہی اسکول نہیں پہنچ پاتے ۔

اسکول میں چہاردیواری بھی نہیں ہےجس کی وجہ سے یہاں جانوروں کا بھی آنا جانا لگا رہتا ہے۔ اس کی وجہ سے اسکول میں بچے ہمیشہ خوفزدہ رہتے ہیں۔

اسکول میں کئی استانیا بھی ہیں۔ اسکول میں چہار دواری کےنہ ہونے سے ان کے تحفظ کا بھی انتظام نہیں ہے۔

اسکول کی حالت کے سلسلے میں اسکول انتظامیہ کئی بار متعلقہ محکمہ سے رابطہ کر چکا ہے لیکن آج تک اس پر غور نہیں کیا گیا۔

اب دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ متعلقہ محکمہ کے افسران کس طرح اس اسکول کو ٹھیک کرنے میں اپنا تعاون کرتے ہیں؟

ABOUT THE AUTHOR

...view details