تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوان لڑکے اور لڑکیوں نے مظاہرے میں شرکت کی۔
مظاہرین کشمیری زبان کو تحفظ اور اس کو صحیح معنوں میں ہائیر سیکنڈری سطح تک رائج کرنے کے لیے زبردست نعرے بلند کر رہے تھے۔ اس حوالے سے انہوں نے بینر اور پلے کارڈ بھی اُٹھائے رکھے تھے۔
تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوان لڑکے اور لڑکیوں نے مظاہرے میں شرکت کی۔
مظاہرین کشمیری زبان کو تحفظ اور اس کو صحیح معنوں میں ہائیر سیکنڈری سطح تک رائج کرنے کے لیے زبردست نعرے بلند کر رہے تھے۔ اس حوالے سے انہوں نے بینر اور پلے کارڈ بھی اُٹھائے رکھے تھے۔
وہیں ان احتجاجیوں کا کہنا ہے کہ 'اگر چہ ریاستی سرکار نے 2017میں ایک حکمنامہ بھی جاری کیا تھا کہ کشمیری زبان کو بارہویں جماعت تک لازمی پڑھایا جائے۔ تاہم یہ حکمنامہ ابھی تک زمینی سطح پر کہیں بھی لاگو نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے کشمیری زبان میں مہارت رکھنے والے نوجوان بے روزگاری کی مار جھیل رہے ہیں، وہیں دوسری جانب نئی نسل اپنی مادری زبان سے دن بدن نا آشنا ہو رہے ہیں''۔
اس موقعے پر احتجاجیوں نے گورنر انتظامیہ سے پُر زور اپیل کی کہ کشمیری زبان کو ہائیر سیکنڈری سطح تک عملاً پڑھایا جائے اور اس زبان میں ڈگری یافتہ بے روزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا جائے۔