سرینگر:جموں و کشمیر کے سرینگر کے ساتھ ساتھ کشمیر کے دیگر علاقوں میں لوگ پانی کی عدم دستیابی کے مسئلے پر سڑکوں پر آرہے ہیں۔ سرمائی دارالحکومت سرینگر کے شہر خاص میں بیشتر علاقوں کو پینے کا صاف پانی دستیاب نہیں کیا جارہا ہے۔ وہیں بٹہ مالو اور دیگر علاقے بھی یہی شکایت کر رہے ہیں۔ ان علاقوں کی خواتین نے گذشتہ کئی دنوں سے سڑکوں پر احتجاج کیا تاکہ انتظامیہ ان کے مسائل سے آشنا ہوسکے۔ Protest against Unavailability of Water in Srinagar
پانی کی عدم دستیابی کے خلاف خواتین کا احتجاج ان خواتین کا کہنا ہے کہ گزشتہ تین سے چار ماہ تک ان کے علاقوں میں پینے کا پانی میسر نہیں ہے۔ بٹہ مالو کی ایک احتجاجی خاتون نے بتایا کہ ان کے گھر میں پانی ہی نہیں ہے جس سے وہ بچوں کی اسکولی یونیفارم نہیں دھوسکتی ہیں۔ جب کہ گھر میں پینے کے لیے بھی پانی نہیں ہے۔
خواتین نے سڑکوں پر احتجاج کیا جس سے آمد و رفت متاثر رہی ہے جب کہ اسکولی گاڑیاں بھی درماندہ رہیں۔ خواتین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ ان کی مشکلات حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ وادی میں شدید گرمی کی وجہ سے موسم خشک ہے جس سے ندی نالوں میں پانی کی سپلائی کم ہونے سے لوگوں کو پانی سپلائی نہیں ہو رہی ہے۔
سرینگر میں محکمہ جل شکتی کے ایکزیکیٹو انجینئر اشفاق احمد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ جل شکتی محکمہ نے گذشتہ دنوں سے کئی میٹنگز کر کے اس معاملے پر لائحہ عمل تیار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ واٹر سپلائی اسکیموں کو پانی کی قلت کی وجہ سے کچھ علاقوں کو پانی میسر نہیں ہو پارہا تھا، تاہم اب بہت حد تک یہ مسئلہ حل کرلیا گیا ہے اور امید ہے کہ آنے والے دنوں میں عوام کی یہ شکایت دور ہوجائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: Protest Against LG Administration in Srinagar: سرینگر میں ایل جی انتظامیہ کے خلاف ملازمین کا احتجاج