سرینگر: وادی کشمیر میں کورونا معاملات میں اضافے کے پیش نظر جہاں ماہرین کورونا کے رہنما خطوط پر من عن عمل پیرا رہنے کے تلقین کررہے ہیں وہیں کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تمام عوامی مقامات پر ماسک پہننے، سماجی دوری برقرار رکھنے اور کووڈ کے دیگر رہنما خطوط پر عمل پیرا رہنے کو ناگریز قرار دیا گیا ہے۔ Wearing Face Mask Mandatory in Public Places
ڈپٹی کمشنر سرینگر محمد اعجاز اسد کی جانب سے جاری کردہ حکمنامے میں تمام عوامی مقامات پر ماسک پہننے کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔وہیں حکمنامے میں مناسب طرز عمل اپنانے پر زور دیا گیا تاکہ کووڈ معاملات کو مزید پھیلنے سے روکا جاسکے۔
ادھر وسطی ضلع گاندربل اور بانڈی پورہ میں بھی ضلع انتظامیہ کی جانب سے جاری کیے گئے حکمنامے میں ماسک پہننے کو لازمی قرار دیا گیا ہے جبکہ دفاتر میں بھی ملازمین کو کورونا کے رہنما خطوط پر عمل پیرا رہنے پر زور دیا گیا ہے۔
واضح رہے ملک بھر کے ساتھ ساتھ جموں وکشمیر میں ایک بار پھر کورونا معاملات میں اضافے کا رجحان دیکھنے کو مل رہا ہے ۔جہاں ملک میں یومیہ کورونا کیسز میں اضافہ ہورہا ہے وہیں اب کورونا اموات کا نیا سلسلہ شروع ہوچکا۔
مزید پڑھیں:
جموں وکشمیر میں منگل کے روز 333افراد کی کورونا رپورٹ مثبت آئی جن میں 187 جموں صوبے سے اور 146کشمیر صوبے سے تعلق رکھتے ہیں۔اعداد وشمار کے مطابق جموں ضلع میں 137 افراد کی رپورٹ مثبت آئی، اُدھمپور میں 20، راجوری میں تین، ڈوڈہ میں دو، کٹھوعہ میں آٹھ، سانبہ میں 14، کشتواڑ میں دو افراد میں کورونا کی تشخیص ہوئی۔
سرکاری ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سرینگر ضلع میں 95، بارہمولہ میں 12، بڈگام میں گیارہ ، پلوامہ میں ایک ، کپواڑہ میں نو ، اننت ناگ میں پانچ ، گاندربل میں بارہ اور کولگام میں ایک شخص کی رپورٹ پازٹیو آئی ہے۔
بتادیں کہ پچھلے آٹھ ماہ کے بعد جموں وکشمیر میں یومیہ کیسز تین سو کا ہندسہ پار کر گیا ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا کے یومیہ کیسز میں اونچی چھلانگ کے باعث آنے والے دنوں کے دوران کیسوں میں مزید اضافہ کا امکان ہے۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ گھروں سے باہر آتے وقت ماسک کا استعمال کریں کیونکہ اگر کورونا سے بچنا ہے تو ماسک لگانا ناگزیر بن گیا ہے۔