جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے نوجوان رہنما وحید الرحمن پرا کو جموں کے کورٹ بلوال جیل منتقل کیا گیا۔
دسمبر 2020 کو قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے سنہ 2020 کے ایک خصوصی جج نے پرہ کو تیس دن کی عدالتی تحویل میں بھیجنے کا حکم سنایا تھا جسکے کے بعد انہیں جموں کی جیل منتقل کر دیا گیا تھا ۔
تاہم بعد میں این آئی اے کورٹ کے سپیشل جج نے انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا جسکے بعد جموں کے ڈسٹرکٹ کورٹ کے احاطے سے وحید الرحمن پرا کو جموں کشمیر پولیس کی ایک خصوصی برانچ نے حراست میں لیا تھا اور پھر سے جموں کشمیر پولیس کی سپیشل پرانچ (کرمنل انویسٹیگیشن کشمیر) نے کورٹ میں پیش کیا تھا اور کورٹ نے اسے 30 جنوری تک پولیس ریمانڈ میں بھیجنے کا حکم دینے کے ساتھ سرینگر سنٹرل جیل منتقل کیا تھا، اور آج پرا کو سنٹرل جیل سرینگر سے جموں کوٹ بلوال جیل منتقل کیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس این آئی اے نے پرہ پر الزام لگایا کہ وہ عسکریت پسندی کے ایک بڑے معاملے سے منسلک ہیں جس میں جموں و کشمیر پولیس کے معطل پولیس افسر دیویندر سنگھ بھی شامل بتائے جاتے ہیں۔
19 دسمبر 2020 کو قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کے ایک خصوصی جج نے پرہ کو تیس دن کی عدالتی تحویل میں بھیجنے کا حکم سنایا۔ اس کے بعد انہیں جموں کی جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔