اردو

urdu

ETV Bharat / city

Twitterati ask Modi Govt: ٹویٹر صارفین کا مودی سے سوال، کیا اگلا فیصلہ اب دفعہ 370 ؟

وزیر اعظم نریندر مودی (Narendra Modi)نے گرونانک جینتی (Guru Nanak Jayanti )کے موقع پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کا اعلان کیا۔ وہیں اس اعلان کے بعد ٹویٹر پر کئی افراد نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

ٹویٹر صارفین کا مودی سے سوال
ٹویٹر صارفین کا مودی سے سوال

By

Published : Nov 19, 2021, 8:45 PM IST

تینوں زرعی قوانین (Farm laws repeal) کو واپس لینے کے اعلان کے بعد مودی حکومت (Modi Government)کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کئی افراد نے سوال کیا ہے کہ 'کیا اب دفعہ 370 (Article 370 )کو بھی بحال کیا جائے گا۔' سنہ 2019 کے اگست مہینے کی 5 تاریخ کو مرکزی حکومت نے دفعہ 370 اور 35 اے کو منسوخ کر کے جموں و کشمیر کو دو مرکزی زیر انتظام خطے میں تقسیم کیا تھا۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے گرونانک جینتی کے موقع پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کا اعلان کیا۔ وہیں اس اعلان کے بعد ٹویٹر پر کئی افراد نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

ایک ٹوئٹر یوزر ڈپتانو ڈے کا کہنا تھا کہ 'گرونانک جینتی پر زرعی قوانین واپس لیے گئے، عید پر دفعہ 370 بحال کی جائے گی؟'

ٹویٹر صارفین کا مودی سے سوال
سینئر صحافی سمیٹا پرکاش کا کہنا تھا کہ 'اب کیا؟ دفعہ 370 کی واپسی؟'
ٹویٹر صارفین کا مودی سے سوال
صحافی راہول شیو شنکر کا کہنا تھا کہ 'زرعی قوانین کو واپس لینے سے پنڈورا دبا کھول سکتا ہے۔ آگے کیا، دفعہ 370 اور سی اے اے؟
ٹویٹر صارفین کا مودی سے سوال
تعزیہ نگار سندیپ گھوش کا کہنا تھا کہ 'یہ 56 انچ کا کم ہونا ہے اور 303 سیٹوں کے مینڈیٹ کو ختم کرنا ہے۔ بھگوان بی جے پی کا بھلا کرے۔ وہ صرف پاپولزم اور مندر پر نہیں جیت سکتی۔ آگے کیا دفعہ 370؟
ٹویٹر صارفین کا مودی سے سوال
وہیں چند افراد نے دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد وادی کی بگڑتی صورتحال کا بھی تذکرہ کیا۔

صحافی شاکر میر کا کہنا تھا کہ 'اب دفعہ 370 کی بحالی اگر مودی حکومت نہیں تو سپریم کورٹ کرے گی۔ کیونکہ جس بنیاد پر اس اقدام کو اٹھایا گیا وہ ناقص ہے۔ مرکزی طور پر مقرر کیا گیا گورنر کسی منتخب حکومت کا متبادل نہیں ہو سکتا اور ججوں کو بھی اس بڑے مسئلے کو نظر انداز کرنا بہت مشکل ہوگا'۔


دفعہ 370 کے حوالے سے ابھی تک تقریباً 10000 ٹویٹ ہو چکے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details