اردو

urdu

ETV Bharat / city

مسئلہ کشمیر کے تمام متعلقین کے ساتھ بات چیت شروع کی جائے: فاروق عبداللہ - kashmir dispute

نیشنل کانفرنس کے صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اندرونی اور بیرونی سطح پر بات چیت کا عمل شروع کرنے پر زور دیتے ہوئے مرکزی حکومت سے کہا ہے کہ وہ سنہری موقع ہاتھ سے نہ جانے دیں۔

مسئلہ کشمیر کے تمام متعلقین کے ساتھ بات چیت شروع کی جائے: فاروق عبداللہ

By

Published : Jul 10, 2019, 11:34 PM IST



انہوں نے کہا کہ ہم بار بار نئی دلی سے پاکستان سمیت مسئلہ کشمیر کے تمام متعلقین کے ساتھ بات چیت کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں اور ہم پھر سے اپنا یہ مطالبہ دہراتے ہیں کیونکہ اس کے بغیر اور کوئی چارہ نہیں۔

دفعہ 370 اور 35 اے سے متعلق بھاجپا لیڈران کے حالیہ بیانات پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ یہ معاملات ملک کی سب سے بڑی عدالت میں زیر سماعت ہیں اور بھاجپا کے لیڈران ان دفعات کو ہٹانے کی بات کرکے عدالت کی توہین کررہے ہیں۔


فاروق عبداللہ نے کہا کہ زیادہ پیچھے جانے کی ضرورت نہیں 3 اپریل 2018 کو ہی سپریم کورٹ نے اپنے ایک فیصلے میں دفعہ 370 کو آئین کا مستقل حصہ مانا ہے۔ اس لئے بی جے پی کا یہ سارا شور شرابہ اور ہاہاکار بے معنی اور بے وقعت ہے۔
انہوں نے کہا کہ دفعہ 35 اے کا معاملہ بھی زیر سماعت ہے ، بھاجپا لیڈران عدالتی فیصلہ آنے سے پہلے ہی اپنا فیصلہ نہیں سنا سکتے۔
نیشنل کانفرنس کے صدر نے کہا کہ بھاجپا لیڈران کے ایسے بیانات سے پہلے ہی غیر یقینیت کی شکار وادی میں مزید غیر یقینیت بڑھ رہی ہے۔ وزیرا عظم نریندر مودی کو اپنی پارٹی سے وابستہ ایسے لیڈران کی لگام کسنی چاہئے جو جموں و کشمیر کی خصوصی پوزیشن سے متعلق ایسے بیانات دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 ملک اور جموں و کشمیر کے درمیان پل کی مانند ہے اور اگر یہ پُل نہیں رہے گا تو رشتہ کیسے قائم رہ سکتا ہے؟ اس لئے وزیرا عظم ہند اور بھاجپا کے دیگر لیڈران کو ملک کے آئین کو مقدم جان کر جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کو تسلیم کرلینا چاہئے۔

یاترا کی سیکورٹی کے نام پر شاہراہ پر عام ٹریفک کی پابندی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ اگرچہ گورنر انتظامیہ نے پابندی 6 گھنٹے سے کم کرکے 2 گھنٹے کردی ہے تاہم اس پابندی کا بھی کوئی جواز نہیں۔ ایسے اقدامات سے لوگوں میں دوریاں بڑھتی ہے۔ یاترا دہائیوں سے خوش اسلوبی کے ساتھ جاری ہے پھر اس مرتبہ شاہراہ بند کرنے کی توبت کیوں آن پڑی۔

فاروق عبداللہ نے کہا کہ مرکز ی سرکار اور گورنر انتظامیہ کو ایسے اقدامات اور فیصلوں سے گزیر کرنا چاہئے جس سے جموں و کشمیر کے لوگ خود کو الگ تھلک محسوس کرنے لگے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details