وادیٔ کشمیر میں تعینات 15ویں کور کمانڈر ڈی پی پانڈے نے کہا کہ 'رواں برس سے اب تک لائن آف کنٹرول سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔ بھارت-پاکستان افواج نے رواں برس فروری میں سرحد اور لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کا معاہدہ کیا تھا، جس کے بعد سرحد پر رہنے والوں نے لوگوں نے راحت کی سانس لی ہے'۔
یہ معاہدہ دونوں ممالک نے گرکل جنگ کے چار سال بعد 26 نومبر سنہ 2003 میں کیا تھا لیکن مسلسل اس کی خلاف ورزی خبریں آرہی تھیں۔ لیکن دونوں ملکوں نے پلوامہ خودکش حملے کے بعد سنہ 2019 میں تعلقات استوار نہ ہونے کے باوجود بھی جنگ بندی معاہدے پر عمل کرنے کا وعدہ کیا۔
سرینگر میں صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ڈی پی پانڈے نے بتایا کہ اس سال اب تک دراندازی کی دو کوششیں کی گئیں، جس کے خلاف کارروائی بھی ہوئی اور مزید تلاش بھی جاری ہے۔
بارہمولہ کے اوڑی علاقے میں گزشتہ رات سے چل رہے کارروائی پر بات کرتے ہوئے ڈی پی پانڈے نے کہا کہ 'یہ عسکریت پسندوں کی جانب سے دراندازی کی ایک کوشش تھی جس پر تلاشی کاروائی جاری ہے۔