اردو

urdu

ETV Bharat / city

Muttahida Majlis E Ulema: مسلکی ہم آہنگی کے دشمن عناصر سے بچنے کی ضرورت، متحدہ مجلس علماء - Religious Harmony is Must

متحدہ مجلس علماء کا ایک اجلاس منعقد کیا گیا جس میں مقامی اور بیرون سنگین صورتحال کے پیش نظر باہمی اتحاد اور ہم آہنگی پر زور دیتے ہوئے اسلام دشمن، اتحاد دشمن اور مسلکی منافرت کو ہوا دینے والے عناصر کی ریشہ دوانیوں پر نظر رکھنے کے ساتھ ساتھ ان کی منفی سرگرمیوں سے چوکنا رہنے کی عوام الناس سے اپیل کی گئی۔ Religious Harmony is Must

Muttahida Majlis E Ulema
Muttahida Majlis E Ulema

By

Published : Jul 25, 2022, 12:10 PM IST

سری نگر:متحدہ مجلس علماء جموں وکشمیر کے اراکین کا ایک ہنگامی اور غیر معمولی اجلاس مجلس کے بانی رکن اور صدر معروف عالم دین مولانا محمد رحمت اللہ میر القاسمی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اس خصوصی اجلاس میں جموں وکشمیر کے اندر مسلکی ہم آہنگی کو زک پہنچانے کی منفی سرگرمیوں پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کشمیر میں اہل سنت والجماعت کے مختلف مکاتب فکر کے درمیان الزامات اور جوابی الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ سرزمین کشمیر اور یہاں کے عوام اس طرح کی شرانگیز کوششوں کے نہ تو متحمل ہو سکتے ہیں اور نہ ہی کسی بھی فرد یا جماعت کو اس کی اجازت دی جاسکتی ہے کہ وہ مسلمہ اکابر ملت کی شان میں گستاخی اور بدتمیزیوں کا ارتکاب کرے۔ Hostile Elements of Religious Harmony

یہ بھی پڑھیں:


مقررین نے تمام مکاتب فکر کے ذمہ دار علماء کے مابین موجودہ تلخ صورتحال کے تناظر میں تمام ذمہ دار علما کے مابین باہمی ملاقات اور تبادلہٗ خیال کو وقت اور حالات کا ناگزیر تقاضا قرار دیتے ہوئے یہ تجویز پیش کی کہ اس ضمن میں متحدہ مجلس علما مورخہ 28 جولائی 2022 بروز جمعرات ایک مشاورتی اجلاس طلب کرے اور اس میں ایک مشترکہ لائحۂ عمل اور حکمت عملی مرتب کرکے مختلف مکاتب فکر کے علما، خطبا اور مبلغین کو اس پر سختی سے کاربند رہنے کے لیے پابند کیا جائے۔ United Majlis e Ulama

اجلاس میں مقامی اور بیرون سنگین صورتحال کے پیش نظر باہمی اتحاد اور ہم آہنگی پر زور دیتے ہوئے اسلام دشمن، اتحاد دشمن اور مسلکی منافرت کو ہوا دینے والے عناصر کی ریشہ دوانیوں پر نظر رکھنے کے ساتھ ساتھ ان کی منفی سرگرمیوں سے چوکنا رہنے کی عوام الناس سے اپیل کی گئی۔

اس غیر معمولی اجلاس میں جن سرکردہ مفتیان عظام اور علمائے کرام نے شرکت کی ان میں مفتی عبدالرشید مفتاحی، بزرگ عالم دین مولانا بشیر احمد القاسمی، مفتی نثار احمد، اعجاز الحسن بانڈے، مفتی ارشاد احمد قاسمی، مفتی غلام رسول سامون، مولانا فیاض احمد، قاری محمد اسلم رحیمی اور مولانا ایم ایس رحمان شمس وغیرہ شامل ہیں۔ آخر پر مجلس کے سرپرست اعلیٰ میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی مسلسل تین سالہ نظر بندی کے خلاف سخت فکر و تشویش کا اظہار کرتے ہوئے موصوف کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details