سینٹرل جیل میں 5 اپریل کو قیدیوں اور جیل کی سکیوریٹی میں تعینات اہلکاروں کے مابین چھڑپ میں دس قیدی زخمی ہوئے تھے اور یہ واقعہ جیل انتظامیہ کی لاپروائی کے باعث پیش آیا۔
جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے وکلأ کی ایک ٹیم نے اپنی رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ جیل سکیورٹی اور قیدیوں کی معمولی تکرار سنگین شکل اختیار کر گئی تھی جس کے سبب یہ واقعہ پیش آیا۔
یہ ٹیم عدالتی احکامات کے بعد 8 اپریل کو سینٹرل جیل میں قیدیوں کے حالات کا جائزہ لینے کیلئے گئی تھی اور اس سلسلے میں جیل حکام سے بھی بات چیت کی۔
وکلأ کی اس ٹیم میں شامل وکیل شبیر احمد بٹ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انھوں نے اس تعلق سے قیدیوں اور جیل حکام سے مکمل تفصیلات جاننے کی کوشش کی۔
شبیر بٹ نے قیدیوں کا حوالہ دہتے ہوئے کہا کہ جیل انتظامیہ نے قیدیوں کو اکسایا اور انکے ساتھ زیادتی کی۔