مرکزی جامع مسجد سرینگر میں مسلسل آج 20 ویں ہفتے بھی جمعہ نماز کی ادائیگی کی اجازت نہیں دیFriday Prayers not Held in Jamia Masjid گئی۔ امسال کورونا وائرس کی دوسری لہر کمزور پڑنے کے ساتھ ہی اگرچہ 6 اگست کو تقریبا 4 ماہ کے طویل عرصے کے بعد نماز جمعہ ادا کی گئی لیکن اس کے بعد یہ تاریخی جامع پھر سے جمعتہ المبارک کے لئے مسلسل بند ہے۔
مجموعی طور مارچ سے امسال 34 ہفتوں تک اس سب سے بڑی عبادت گاہ میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر پابندی عائد رہی ۔چھ صدی پُرانی اس جامع مسجد 6th Century Jamia Masjid Srinagar کو بند کرنے کا سلسلہ 2019 میں اس وقت شروع ہوا جب اسی سال اگست میں جموں وکشمیر کی خصوصی آئینی حثیت کو ختم کر کے وادی میں سخت ترین پابندیاں عائد کر دی گئی تھیں۔
دفعہ 370 کی منسوخی اور پھر کورونا لاک ڈاؤن Corona Lockdown کے چلتے گزشتہ دو برسوں کے دوران جامع مسجد سمیت دیگر مساجد اور خانقاہوں کو بھی بند کردیا تھا لیکن اب ان میں سے بعض میں معمول کے مطابق جمعہ نماز ادا کی جا رہی ہے۔جمعہ کے روز جامع مسجد بند رہنے سے ان لوگوں کے دل آزردہ ہوجاتے ہیں جو یہاں دور دورد سے نماز ادا کرنے کی غرض آتے ہیں۔
یہ پہلا موقعہ نہیں ہے جب مرکزی جامع مسجد کے میناروں سے جمعہ کا خطبہ نہیں گونجا ہے ۔اس سے قبل بھی مختلف حکومتوں کے دور اقتدار میں اس مسجد کو متعدد بار جمعہ نماز کے لیے بند رکھا گیا ہے۔
عمر عبدللہ کی قیادت والی نیشنل کانفرنس اور کانگریس کی مخلوط سرکارNC Congress Govt میں سال 2010 میں مسلسل 8 ہفتوں تک اس میں نماز جمعہ کی اجازت نہیں دی گئی۔ 2018 میں وقفے وقفے سے 13ہفتے تک جامع مسجد میں نماز کی ادائیگی کے لیے روک لگائی دی گئی جبکہ 2017 میں 21 ہفتوں تک جامع کے منیاروں سے جمعہ کی اذان گونج نہیں پائی۔
اسی طرح 2016 میں عسکریت پسند برہان وانی کی ہلاکت کے بعد عوامی احتجاج کے پیش نظر پی ڈی پی ،بی جے پی مخلوط حکومت PDP BJP Govt میں 19 ہفتوں تک اس تاریخی جامع میں جمعہ کی اذان بلند کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔