اردو

urdu

ETV Bharat / city

Srinagar Jamia Mosque Closed for Friday Prayers: بیسویں ہفتے بھی جامع مسجد کے محراب خاموش - نیشنل کانفرنس اور کانگریس مخلوط سرکار

مرکزی جامع مسجد سرینگر میں مسلسل آج 20 ویں ہفتے بھی جمعہ نماز کی ادائیگی کی اجازت نہیں Srinagar Jamia Mosque Closed for Friday Prayers دی گئی ۔ امسال کورونا وائرس کی دوسری لہر کمزور پڑنے کے ساتھ ہی اگرچہ 6 اگست کو تقریبا 4 ماہ کے طویل عرصے کے بعد نماز جمعہ ادا کی گئی لیکن اس کے بعد یہ تاریخی جامع پھر سے جمعتہ المبارک کے لئے مسلسل بند Friday Prayers not Held in Jamia Masjid ہے۔

srinagar-jamia-mosque-closed-for-friday-prayers-for-20th-week
بیسوں ہفتے بھی جامع مسجد کے محراب خاموش

By

Published : Dec 24, 2021, 6:19 PM IST

Updated : Dec 24, 2021, 8:12 PM IST

مرکزی جامع مسجد سرینگر میں مسلسل آج 20 ویں ہفتے بھی جمعہ نماز کی ادائیگی کی اجازت نہیں دیFriday Prayers not Held in Jamia Masjid گئی۔ امسال کورونا وائرس کی دوسری لہر کمزور پڑنے کے ساتھ ہی اگرچہ 6 اگست کو تقریبا 4 ماہ کے طویل عرصے کے بعد نماز جمعہ ادا کی گئی لیکن اس کے بعد یہ تاریخی جامع پھر سے جمعتہ المبارک کے لئے مسلسل بند ہے۔

بیسویں ہفتے بھی جامع مسجد کے محراب خاموش

مجموعی طور مارچ سے امسال 34 ہفتوں تک اس سب سے بڑی عبادت گاہ میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر پابندی عائد رہی ۔چھ صدی پُرانی اس جامع مسجد 6th Century Jamia Masjid Srinagar کو بند کرنے کا سلسلہ 2019 میں اس وقت شروع ہوا جب اسی سال اگست میں جموں وکشمیر کی خصوصی آئینی حثیت کو ختم کر کے وادی میں سخت ترین پابندیاں عائد کر دی گئی تھیں۔

دفعہ 370 کی منسوخی اور پھر کورونا لاک ڈاؤن Corona Lockdown کے چلتے گزشتہ دو برسوں کے دوران جامع مسجد سمیت دیگر مساجد اور خانقاہوں کو بھی بند کردیا تھا لیکن اب ان میں سے بعض میں معمول کے مطابق جمعہ نماز ادا کی جا رہی ہے۔جمعہ کے روز جامع مسجد بند رہنے سے ان لوگوں کے دل آزردہ ہوجاتے ہیں جو یہاں دور دورد سے نماز ادا کرنے کی غرض آتے ہیں۔

یہ پہلا موقعہ نہیں ہے جب مرکزی جامع مسجد کے میناروں سے جمعہ کا خطبہ نہیں گونجا ہے ۔اس سے قبل بھی مختلف حکومتوں کے دور اقتدار میں اس مسجد کو متعدد بار جمعہ نماز کے لیے بند رکھا گیا ہے۔

عمر عبدللہ کی قیادت والی نیشنل کانفرنس اور کانگریس کی مخلوط سرکارNC Congress Govt میں سال 2010 میں مسلسل 8 ہفتوں تک اس میں نماز جمعہ کی اجازت نہیں دی گئی۔ 2018 میں وقفے وقفے سے 13ہفتے تک جامع مسجد میں نماز کی ادائیگی کے لیے روک لگائی دی گئی جبکہ 2017 میں 21 ہفتوں تک جامع کے منیاروں سے جمعہ کی اذان گونج نہیں پائی۔

اسی طرح 2016 میں عسکریت پسند برہان وانی کی ہلاکت کے بعد عوامی احتجاج کے پیش نظر پی ڈی پی ،بی جے پی مخلوط حکومت PDP BJP Govt میں 19 ہفتوں تک اس تاریخی جامع میں جمعہ کی اذان بلند کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

جمعہ کے دن مسجد کے بلند وبالا مرکزی دروازے تالہ بند رکھنے کے وہ مناظر نمازیوں کے لیے بے حد تکلف دہ ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:MMU Demands Release Of Mirwaiz Umar Farooq: متحدہ مجلس علماء نے میر واعظ عمر فاروق کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا

19 ویں صدی میں وادی کشمیر کی 6 سو سالہ اس قدیم مسجد کو سکھ حکمرانوں نے مسلسل 23 برس نماز کے لیے بند رکھا تھا۔ وہیں گزشتہ 15 برسوں کے دوران مختلف حکومتوں کی طرف سے یہ متواتر وقتا فوقتا پابندیوں اور قدغنوں کا شکار رہی ہے۔

مرکزی جامع مسجد میں نماز پڑنے کے لیے دور افتادہ اور پہاڑی ضلع شوپیاں سے آئے ہوئے محمد عبدللہ کہتے ہیں کہ اگر وادی کشمیر کی دیگر چھوٹی بڑی مساجد میں جمعہ کے اجتماعات بخوبی انجام دئیے جاتے ہیں تو پھر جامع مسجد میں ہی جمعہ کی نماز پر پابندی کیوں ہے۔

مزید پڑھیں:’پارکیں اور تفریحی مقامات کھلے ہیں، مساجد کیوں بند ہیں؟‘

ایک جانب جہاں حکومت کی جانب سے فی الحال یہاں جمعہ نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے وہیں دوسری جانب تاریخی جامع مسجد کے امام میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق Mirwaiz Molvi Umar Farooqبھی 5 اگست 2019 سے مسلسل خانہ نظر بند ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ متحدہ مجلس علماءکے جملہ اکائیوں ،دینی ،ملی، تعلیمی انخمنوں اور سرکردہ علماء، مشائخ اور ائمہ مساجد یک زبان ہوکر مسلسل جموں و کشمیر انتظامیہ اور مرکزی حکومت سےاپیل کرتے آرہے ہیں کہ تاریخی جامع مسجد میں مسلمان کشمیر کو نماز جمعہ جیسے اہم فریضے کی ادائیگی پر پابندیاں ہٹائی جائے اور میر واعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق کی جلد از جلد رہائی کو ممکن بنایا جائے تاکہ وہ مذہبی قائد کے اپنی منصبی ذمہ داریاں انجام دے سکیں۔

Last Updated : Dec 24, 2021, 8:12 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details