اردو

urdu

ETV Bharat / city

پالیتھین فری سرینگر بنانے کا خواب کیا واقعی شرمندہ تعبیر ہوگا

سرینگر کی 14 لاکھ آبادی میں 70 میٹرک ٹن کے استعمال شدہ پالیتھن میں سے 55 فیصد حصہ اچھن ڈمپنگ سائٹ پر مختلف سیلوں میں جمع کیا جاتا ہے جبکہ 15 فیصد پالیتھن کے علاوہ دیگر کچرا بھی مختلف آبی ذخائر کی نذر کیا جاتا ہے۔ اس سے نہ صرف آبی ذخائر کا وجود ختم ہوتا جارہا ہے بلکہ ان کا پانی زہر آلودہ بنتا جارہا ہے۔

پالیتھین فری سرینگر بنانے کا خواب کیا واقعی شرمندہ تعبیر ہوگا
پالیتھین فری سرینگر بنانے کا خواب کیا واقعی شرمندہ تعبیر ہوگا

By

Published : Oct 2, 2021, 7:41 PM IST

شہر سرینگر میں روزانہ 5 سو میٹرک ٹن کچرا نکلتا ہے جس میں سے 70 میٹرک ٹن سے زائد پالیتھین ہوتی ہے۔ اس سے بخوب انداز لگایا جاسکتا ہے کہ یہاں پالیتھین کا کاروبار اور استعمال اس قدر ہوتا ہے۔ اس پر ستم ظریفی یہ کہ شہر میں استعمال شدہ پالیتھن کو ٹھکانے لگانے یا اس سے ضائع کرنے کا کوئی سائنسی طریقہ موجود نہیں ہے۔

پالیتھین فری سرینگر بنانے کا خواب کیا واقعی شرمندہ تعبیر ہوگا
سرینگر میونسپل کارپوریشن روزانہ نکلنے والے کوڑا کراکٹ کو بہتر طور ٹھکانے لگانے اور خاص طور پر پالیتھن سے توانائی پیدا کرنے کے لیے سائنسی بنیاد پر ایک جدید قسم کا پلانٹ قائم کرنے کے منصوبہ سے متعلق باتیں تو کررہا ہے، لیکن کئی برس گزر جانے کے باوجود منصوبے کو عملی جامعہ پہنانے کے لیے زمینی سطح پر کوئی بھی کام دکھائی نہیں دے رہا ہے۔
ضلع سرینگر سے نکلنے والی پالیتھن کو اگرچہ اچھن میں کم از کم جمع کیا جاتا ہے تاہم وادی کے دیگر اضلاع یا تحصیل صدر مقامات پر اچھن جیسی ڈمپنگ سائٹ بھی موجود نہیں ہیں، جس کے نتیجے میں گاؤں دیہات یا قصبہ جات سے نکالنے والی پالیتھن ندی نالوں، کوہلوں، گلی کوچوں اور سڑک کے کناروں پر پھینک دیا جاتا ہے۔

جموں و کشمیر میں 50 مائکران سے کم پالیتھن پر مکمل پابندی عائد ہے۔ فی الوقت وادی کشمیر میں پالیتھن بنانے کا کوئی بھی کارخانہ موجود نہیں ہے۔ البتہ جو بھی پالیتھن یہاں آتی ہے وہ باہر سے درآمد کی جاتی ہے۔

ادھر پولیش کنٹرول بوڑد کی سائنسدان ڈاکٹر صبینہ سلطان کہتی ہیں پالیتھن پر تب ہی مکمل پابندی عائد ہو سکتی ہے جب اس کے استعمال کا متبادل موجود ہو۔

یہ بھی پڑھیں:


جموں و کشمیر کو پالتھین فری بنانے کے لیے جانکاری پروگرامز کے علاوہ پالتھین کے خلاف مہم کے طور میوزیکل شو بھی منعقد کئے جارہے ہیں۔ وہیں بازار میں پالیتھن کی روک تھام کی خاطر سرینگر میونسپل کارپوریشن اور پولوشن کنٹرول بورڈ نے مشترکہ طور ٹیمیں بھی تشکیل دی ہیں،لیکن پالیتھن کے استعمال پر کوئی خاص اثر نہیں پڑ رہا ہے۔

مزید پڑھیں:سرینگر: قالین کی صنعت میں نئے ڈیزائن متعارف کرنے کی مثبت پہل

ایل جی انتظامیہ نے ایک مشن کے تحت جموں و کشمیر یوٹی کو پالیتھین فری بنانے کا منصوبہ تو بنایا ہے لیکن بغیر لوگوں کے تعاون کے اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانا ذرا مشکل ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details