اردو

urdu

ETV Bharat / city

FastBeetle Raises 100,000 Dollors From Investors: کشمیر کا پہلا اسٹارٹ اپ جس میں ایک لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی

دفعہ 370 کی منسوخی بعد انٹرنیٹ بندشوں کے وجہ سے سمیع اللہ اپنی ای کامرس کمپنی 'فاسٹ بیٹیل'FastBeetle بند کرنے کے دھانے پر تھے، لیکن اس نوجوان نے تحمل سے کام لیا اور آج ان کی تین سال پُرانی کمپنی بھارت بھرمیں معروف ہوئی ہے۔

srinagar-based-start-up-fastbeetle-raises-100000-dollars-from-investors
کشمیر کا پہلا اسٹارٹ اپ جس میں ایک لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی

By

Published : Dec 18, 2021, 8:20 PM IST

فاسٹ بیٹیل جموں و کشمیر کا پہلا سٹارٹ اپ بن گیا ہے جس نے ایک لاکھ امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کی FastBeetle Raises 100,000 Dollors From Investosہے۔کمپنی جموں و کشمیر میں 50 ہزار پن کوڈز پر لاجسٹک خدمات فراہم کرتی ہے جو 800 سے زائد مائیکرو انٹرپرینیورز اور ایس ایم ایز کے ساتھ کام کرتی ہے۔

فاسٹ بیٹیل' نامی کمپنی کی بنیاد سمیع اللہ Sheikh Samiullah co founder fastbeetle اور ان کے ساتھی عابد لون نے سنہ 2019 میں رکھی تھی جس کی شراوعات پانچ ملازموں سے ہوئی۔

کشمیر کا پہلا اسٹارٹ اپ جس میں ایک لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی

وقت کے ساتھ ساتھ آج اس کمپنی میں ملک بھر سے تاجر سرماکاری کرنے لگے ہیں اور حالیہ دنوں میں اس کمپنی میں ایک لاکھ امریکی ڈالر سرمایہ کاری کی One Lakh From Investors جارچکی ہے۔

پانچ ملازمین اور ایک دفتر سے شروع کی جانے والی اس کمپنی میں آج 70 ملازمین ہیں جبکہ سرینگر کے علاوہ جموں، لداخ اور دیگر اضلاع میں اس کے دفاتر کھولے گئے ہیں۔

دفعہ 370 کی منسوخی Revocation of Article 370 کے بعد وادی میں طویل انٹرنیٹ بندشیں سے یہاں تجارت کو شدید دھچکہ لگا ہے جبکہ ای کامرس کمپنیوں جیسے فاسٹ بیٹیل E Commerce Company Fastbeetle بند ہونے کے دھانے پر تھے،لیکن اس کے کو فاونڈر تحمل سے کام لیا اور آج یہ تین سال پُرانی کمپنی بھارت بھر میں معروف ہوئی ہے۔

فاسٹ بیٹیل جموں و کشمیر کا پہلا سٹارٹ اپ (Start up) بن گیا ہے جس میں انتی بھاری رقم کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سمیع اللہ نے اپنی کمپنی کی کامیابی پر روشنی ڈالی.

مزید پڑھیں:معاشی بحران کے سبب مفلر کا کاروبار بھی متاثر

سمیع اللہ کا کہنا ہے کہ یہ انویسٹمنٹ ایک جوش آئیند قدم ہے جس سے جموں و کشمیر میں اسٹارٹ اپ کلچر کو فروغ ملے گا اور نوجوانوں کو تجارت کرنے کا حوصلہ ملے گا۔

وادی کشمیر میں دن بدن تعیلم یافتہ نوجوانوں میں بے روزگاری کی شرح بڑھتی جارہی ہے اور سیمع اللہ جیسے نوجوان ان کے لئے مشعل راہ ثابت ہورہے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details