کشمیر:وادیٔ کشمیر قدرت کی عطا کردہ بے پناہ خوبصورتی سے جہاں دنیا بھر میں اپنی ایک منفرد شناخت رکھتی یے۔وہیں یہ بدلتے موسموں کی وجہ سے بھی جانی اور پہچانی جاتی ہے،کیونکہ یہاں کے موسم بھی بڑے نیرالے ہوتے ہیں۔موسم سرما ہو یا گرما، خزاں ہو یا بہار، ہر موسم میں کشمیر اپنے حسن و جمال کا الگ الگ رنگ بکھیرتا ہے۔ موسم بہار کے فرحت بخش نظاروں سے لطف اندوز ہونے کے لیے ملک کی مختلف ریاستوں سے سیاح خاصی تعداد میں آجکل کشمیر کا رخ کررہے Spring Season In Kashmir ہیں۔ ان دنوں شہر آفاق جھیل ڈل کے کناروں پر سیاحوں کی کافی چہل پہل دیکھنے کو مل رہی ہے جب کہ کافی تعداد میں سیاح ایشیا کے سب سے بڑے باغ گل لالہ کی سیر کرتے ہوئے بھی دیکھے جارہے ہیں۔
بہار کی آمد کے ساتھ ہی بادام کے شگوفے Almond Blossoms اور زبرون پہاڑیوں کے دامن میں واقع باغ گل گلہ میں رنگ برنگے ٹیولپ کے یہ پھول فضا کو معطر کر رہے ہیں۔ پھولوں کے اس موسم کا مشاہدہ کرنے والے سیاح ان پرکیف مناظر کو دیکھ کر بے ساختہ کہ اٹھاتے ہیں کہ
اگر فروس بروئے زمین است
ہمیں است و ہمیں است و ہمیں است
اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس ساڑھے 6 لاکھ سے زائد سیاحوں نے کشمیر کا رخ کیا اور موسم سرما کے تین ماہ کے دوران تقریباً 3 لاکھ سیاح کشمیر کی سیر پر آئے۔ وہیں رواں ماہ سیاحوں کی آمد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ روزانہ کم از کم 5 ہزار سیاح یہاں پہنچ رہے ہیں اور اس میں مزید اضافہ ہورہا ہے۔ ایسے میں بیشتر ہوٹلوں میں جون تک 90 فیصد بکنگ ہوچکی ہے۔ محکمۂ سیاحت کے ڈائریکٹر جی این ایتو کہتے ہیں کہ رواں برس سیاحوں کی ریکارڈ تعداد وادیٔ کشمیر کی سیر پر آنے کی توقع ہے۔
مزید پڑھیں: