وادیٔ کشمیر میں چند دنوں سے نامعلوم مسلح افراد کے ہاتھوں عام شہریوں کی ہلاکت پر جہاں سیاسی، سماجی رہنماؤں نے اپنے گہرے دکھ اور صدمہ کا اظہار کیا ہے، وہیں یہاں کے مذہبی رہنماؤں نے بھی ان بے گناہوں کے قتل عام کے پیچھے کے سازشی عناصر کو بے نقاب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ پرویز الدین سے بذریعہ فون جموں وکشمیر کے مفتیٔ اعظم ناصر الاسلام نے کہا کہ 'اس طرح کے واقعات نے کشمیری عوام کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ اس واقعے سے پوری قوم شرمسار ہے۔
مفتیٔ اعظم نے کہا کہ بے گناہوں کے قتل عام پر نہ صرف جموں وکشمیر بلکہ اقوم عالم میں بھی مذمت ہورہی ہے۔ مفتی اعظم نے کہا کہ یہاں کے پنڈت اور سکھ جموں وکشمیر کی ثقافت کا ایک اہم حصہ ہیں اور ان کی جان و مال کا تحفظ کرنا یہاں کی اکثریت کی ذمہ داری ہے۔
ناصر الاسلام نے کہا کہ اس طرح عام لوگوں کو قتل کرنے کے پیچھے سازشی عناصر کی کارستانی ہے، جو وادیٔ کشمیر کے صدیوں پرانے آپسی بھائی چارہ اور مذہبی روا داری کو زک پہنچانے کی تاک میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات کے پیچھے ایک بڑی سازش نظر آرہی ہے جس پر وسیع پیمانے پر تحقیقات کی ضرورت ہے تاکہ ان افراد کو بے نقاب کیا جائے اور بے گناہوں کے قتل عام کے پیچھے ناپاک عزائم کابھی پتہ لگ سکے۔