سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے کافی قریبی مانے جانے والے وحید الرحمان پرا کے کیس کے سلسلہ میں تشکیل دی گئی خصوصی کورٹ نے دفاع اور استغاثہ کی جانب سے عائد کردہ الزامات کے سلسلہ میں رواں ماہ کے اوائل میں دلائل سننے تھے۔
غور طلب ہے کہ مذکورہ کیس میں وحید پرہ پر عسکریت پسندوں کے ساتھ رابطہ رکھنے کا الزام ہے۔ الزام کے مطابق واحید پرہ نے سیاسی فائدے کے لیے عسکریت پسندں سے مدد طلب کی جبکہ ان کو اس کے بدلے معاونت فراہم کی۔
پیر کے روز کورٹ نے کہا کہ تمام لورزامات و گواہوں کا جائزہ لینے کے بعد عدالت اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ ملزم کے خلاف کافی ثبوت موجود ہیں۔
این آئی اے کے خصوصی جج نے ملزم پر عسکریت پسندوں کے گروپ کا رکن ہونے اور ان کے لیے فنڈز جمع کرنے جیسے جرم عائد کیے۔
وحید الرحمان پرہ پر ملک کے خلاف جنگ چھیڑنے، حکومت کے خلاف عدم اطمینان اور مجرمانہ سازش سے متعلق سیکشنز کے تحت بھی فردجرم عائد کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں:
- محروس علیٰحدگی پسند رہنما کا پرہ سے روپے لینے کی خبروں کی تردید
- وحید پرہ نے سیاسی کیریئرکے لئے عسکریت پسندوں کی حمایت حاصل کی: سی آئی کے کا دعوی
این آئی کے جج نے کہا کہ گواہوں کے بیانات اور ملزم کے خلاف ڈیجیٹل شواہد، جرائم کے ارتکاب وغیرہ کے سلسلہ میں کافی ثبوت موجود ہیں۔