اردو

urdu

By

Published : Jan 29, 2022, 5:50 PM IST

ETV Bharat / city

Surgeries in SMHS Hospital: صدر اہسپتال سرینگر میں جنوری کے مہینے میں چار سو سرجریز کی گئی

ایس ایم ایچ اہسپتال میں شعبہ سرجریز کے سربراہ ڈاکٹر مفتی محمود احمد Dr. Mufti Mahmood Ahmed, HOD Surgery SMHS نے کہا کہ جنوری ماہ میں کورونا وائرس کی بڑھتے معاملات کے باوجود اہسپتال میں 400 سرجریز کی گئی Surgeries in SMHS Hospital ہیں۔انہوں نے کہا یہ جراحی مہلک بیماریوں میں مبتلا مریضوں میں انجام دی گئی ہیں۔

smhs-performed-400-surgeries-despite-covid-cases-in-kashmir
صدر اہسپتال سرینگر میں جنوری کے مہینے میں چار سو سرجریز کی گئی

سرینگر کے صدر اہسپتال میں جنوری کے مہینے می 4 سو سے زائد سرجریز عمل میں لائی گئی ہیں۔ جن مریضوں کی سرجریز رواں ماہ انجام دی چکی ہے۔ ان میں دنوں کووڈ اور نان کووڈ بیمار شامل ہیں۔

اس بات کی جانکاری ایس ایم ایچ اہسپتال میں شعبہ سرجریز کے سربراہ ڈاکٹر مفتی محمود احمد Dr. Mufti Mahmood Ahmed,نے دی۔

صدر اہسپتال سرینگر میں جنوری کے مہینے میں چار سو سرجریز کی گئی
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی تیسری لہر پھوٹ پڑنےCovid Surge in J&K کے دوران ایس ایم ایچ ایس اہسپتال میں سرجریز کرنے کے عمل کو بند نہیں کیا گیا ہے،البتہ اہسپتال کے شعبہ سرجریز نے سرجریز کو عمل میں لانے کی خاطر لائحہ عمل ترتیب دے کر ہے جراحی کے لئے درجہ بندی انجام دی گئی ہے۔

شعبہ سرجریز کے سربراہ کے مطابق زیادہ خطرے والے بیماروں کو ترجیحی بنیادوں پر جراحی عمل میں لائی جا رہی ہے۔

سرجریز کے ایچ او ڈی نے کہا کہ رواں ماہ اب تک زیادہ تر ان مریضوں کی سرجریز عمل میں لائی گئی ہیں جو کہ کسی مہلک بیماری جیسے کینسر ، ہارٹ کی بیماری ،زیابطیس اور دیگر پیچیدہ بیماروں میں مبتلا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اہسپتال میں ان مریضوں کی بھی جراحی انجام دی گئی ہیں جو کہ زیادہ دیر تک بنا آپریشن کے بنا نہیں رہ سکتے ہیں ایسے بیماروں میں کووڈ اور نان کووڈ دونوں طرح کے مریض شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:Know About Omicron: دنیا میں سب سے تیزی سے پھیلنے والے اومیکرون وائرس کی علامات کیا ہیں؟


انہوں نے کہا کہ کورونا کے پھیلاؤ کو دیکھتے ہوئے اہستپال انتظامیہ نے کورونا اور نان کووڈ مریضوں کے لیے آپریشن تھیٹرس بھی الگ الگ رکھے۔جبکہ پوسٹ آپریشن وارڈ بھی الگ الگ ترتیب دیے گیے ہیں۔دوسری جانب طبی اور نیم طبی علمے کی ڈیوٹی اسی تربیت کے ساتھ رکھی گئی ہیں۔

ڈاکٹر مفتی محمود احمد نے کہا کہ زیادہ خطرے والے بیمار علاج ومعالجہ کے لیے اہستپال آسکتے تاہم جو تکالیف یا بیماریاں ضلع اور سب ضلع سطح کے اہستپالوں میں ٹھیک کئے جاسکتے ان بیماروں کو یہاں آنے کی ضرورت نہیں ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details