پولیس کنٹرول روم (پی سی آر) Police Control Room Srinagar میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی آئی جی سنٹرل کشمیر سوجیت کمار سنگھ DIG Sujit Kumar on Hyderpora Encounter نے کہا کہ 'سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ عمارت کے مالک بٹ کو غیر ملکی عسکریت پسند نے انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا تھا، جو کہ بعد میں کراس فائرنگ کے دوران ہلاک ہو گئے۔'
پرس کانفرنس میں ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) دلباغ سنگھ DIG Dilbagh Singh اور آئی جی پی کشمیر وجے کمار IGP Kashmir Vijay Kumar بھی بھی موجود تھے۔
ماگرے کے بارے میں بات کرتے ہوئے سوجیت کمار سنگھ نے کہا کہ'عامر ایک عسکریت پسند تھا، فائرنگ کے مقام سے دو پستول اور چار میگزین برآمد ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ الطاف احمد کے اہل خانہ نے ایس آئی ٹیم کو عمارت میں رہ رہے کرایا داروں،کرایہ کی ادائیگی اور کرایہ نامہ کے بارے میں کوئی بھی تسلی بخش تفصیلات فراہم نہیں کی۔
مزید پڑھیں:Hyderpora Gunfight: متنازع حیدرپورہ انکاؤنٹر میجسٹریٹ رپورٹ مکمل
انہوں نے مزید کہا کہ اس کیس کی تفتیش ابھی جاری ہے اور مزید نکات کی وضاحت کے بعد بات کی جائے گی۔
واضح رہے کہ ماہ نومبر کی 15 تاریخ کو حیدپورہ انکاؤنٹر میں پولیس نے 4 عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے۔پولیس کے مطابق ہلاک کیے گئے افراد میں ایک غیر ملکی عسکریت پسند حیدر، اس کا ساتھی عامر، عسکری معاون ڈاکٹر مدثر گلُ اور عمارت کا مالک محمد الطاف بٹ شامل ہیں۔وہیں عامر، الطاف اور مدثر کے لواحقین نے پولیس کے دعووں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ تینوں عام شہری تھے۔
سیاسی جماعتوں اور اہل خانہ کے احتجاج کے بعد اگرچہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے مجسٹرئیل انکوائری کا حکم دیا تھا۔
اگرچہ احتجاج کے بعد جموں و کشمیر انتظامیہ نے الطاف احمد بٹ، ڈاکٹر مدثر گل کی لاش کو آخری رسومات کے لیے ان کے اہل خانہ کو سپرد کی تھیں، تاہم محمد عامر کی لاش کو لواحقین کے سپرد نہیںکی گئی۔