گورنر انتطامیہ کی جانب سے یاتریوں اور سیاحوں کے لیے جاری کی گئی ایک ایڈوائزری پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پرنسپل سکریٹری شالین کا برا کا کہنا ہے کہ "یہ ہدایات خفیہ اطلاعات کے پیش نظر جاری کی گئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ 'یاتریوں کے لیے جاری کی گئی ہدایات احتیاطی اقدامات تھے۔ اس کا یہ مطلب قطعی نہیں ہے کی وادی کشمیر کی عوام کی ذمہ داری سیاسی انتظامیہ کی نہیں ہے'
مزید ان کا کہنا تھا کہ یہ ہدایات اس لیے جاری کی گئی تھیں کہ یاتری جب ریاست میں ہوتے ہیں تو وہ ٹورسٹ بھی ہوتے ہیں اور سیر و تفریح کے لیے یہاں وہاں جاتے رہتے ہیں۔ ان کی حفاظت کے لیے ہمیں یہ اقدام اٹھانا ضروری تھا۔ وادی کی عوام کو پریشانیوں اور تشویش میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے۔
کشمیر کی عوام نہ گھبرائیں :شالین کابرا واضح رہے کہ آج سپہر ریاستی انتظامیہ نے ٹورس اور یاتریوں کے لیے ایک ہدایت جاری کی تھی۔ ہدایت کے مطابق یاتریوں کو جلد سے جلد اپنے گھروں کو واپس لوٹنے کی صلاح دی گئی تھی۔
ایڈوائزری ریاستی محکمہ داخلہ کے پرنسپل سکریٹری شالین کابرا کی طرف سے جاری کی گئی ہے۔ اس کو 'سیکورٹی ایڈوائزری' کا نام دیا گیا ہے جبکہ ایڈوائزری میں لکھا ہے کہ یہ حکومت جموں وکشمیر کے حکم سے جاری کی جارہی ہے۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے: 'امرناتھ یاترا کو نشانہ بنانے سے متعلق انٹیلی جنس ان پٹس، وادی میں موجودہ سلامتی صورتحال اور سیاحوں و امرناتھ یاتریوں کی سلامتی کو مد نظر رکھتے ہوئے یاتریوں اور سیاحوں سے کہا جاتا ہے کہ وہ وادی میں اپنا قیام مختصر کریں اور جلد از جلد واپس لوٹنے کے اقدامات کریں'۔
قبل ازیں فوج کی 15 ویں کور کے جنرل آفیسر کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل کنول جیت سنگھ ڈھلوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان اور پاکستانی فوج کے حمایت یافتہ ملی ٹنٹ وادی کشمیر میں امرناتھ یاترا کو نشانہ بنانے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملی ٹنٹوں کے منصوبے سے متعلق خفیہ اطلاعات کی بنا پر یاترا راستوں پر وسیع تلاشی آپریشن شروع کیا گیا ہے جس دوران بڑے پیمانے پر اسلحہ و گولہ بارود بشمول ایک لینڈ مائن اور ایک سنائپر رائفل برآمد کیا گیا ہے۔
ریاستی انتظامیہ نے 31 جولائی کو اعلان کیا تھا کہ ریاست میں بھاری بارشوں کی پیش گوئی کے پیش نظر سالانہ امرناتھ یاترا 4 اگست تک معطل رہے گی۔
سرکاری ترجمان نے کہا تھا کہ محکمہ موسمیات نے اگلے کچھ دنوں کے دوران جموں وکشمیر کے تمام علاقوں میں بارشوں کی پیشن گوئی کی ہے جس کے نتیجے میں سری نگر جموں قومی شاہراہ پر تودے اور پتھر گرسکتے ہیں خاص طور سے یہ پتھر بانہال سے رام بن تک پٹی میں گر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا تھا: 'حالیہ دنوں میں شدید بارش کی وجہ سے بال تل اور پہلگام سے آگے کے ٹریک پر پھسلن پیدا ہوگئی ہے اور مزید بارشوں کی وجہ سے صورتحال مزید ابتر ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ لہٰذا محکمہ موسمیات کی پیشن گوئی کے تناظر اور تودے و پتھر گرآنے کے خطرات کے تناظر میں یاترا کو 4 اگست تک معطل رکھنے کا فیصلہ لیا گیا ہے'۔