'جموں و کشمیر میں سیکورٹی کی صورتحال میں بہتری' - امور داخلہ
امور داخلہ کے وزیر مملکت جی کشن ریڈی نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے ایوان کو مطلع کیا کہ جموں و کشمیر میں سکیورٹی کی صورت حال میں سال 2018 کے مقابلے اس سال کی پہلی سہ ماہی میں بہتری آئی ہے۔
مجموعی در اندازی میں 43 فیصد کی کمی آئی ہے جبکہ مقامی بھرتی میں 40 فیصد کی گراوٹ آئی ہے۔ دہشت گردوں سے متعلق واقعات میں 28 فیصد کی کمی درج کی گئی ہے۔ حفاظتی دستوں کے ذریعے کی گئی کارروائیوں میں 59 فیصد کا ضافہ ہوا ہے جبکہ دہشت گردوں کی ہلاکت میں 22 فیصد کی اضافہ ہوا ہے۔
حفاظتی دستے دہشت گردوں کے خلاف سرگرم کارروائی انجام دے رہے ہیں۔ حفاظتی دستوں کی مخصوص اور مربوط کوششوں کی وجہ سے جنوری 2019 سے 14 جولائی 2019 تک ریاست جموں وکشمیر میں 126 دہشت گرد مارے گئے ہیں۔ البتہ ان کارروائیوں کے دوران سکیورٹی فورسز کے اہلکار بھی شہید ہوئے ہیں، جن میں پلوامہ حملے میں شہید سکیورٹی کے 40 افراد بھی شامل ہیں۔
حکومت نے سکیورٹی نظام کو مستحکم کرنے اور ملک مخالف عناصر کے خلاف قانون کو سختی سے نافذ کرنے جیسے کئی اقدامات کئے ہیں۔ دہشت گرد تنظیموں کے ذریعے خطرات سے نمٹنے کے لئے محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ حفاظتی دستے ان لوگوں پر نظر رکھ رہے ہیں اور ان کے خلاف کارروائی کرتے ہیں جو دہشت گردوں کو مدد فراہم کرتے ہیں ۔
کشمیر معاملے کے پرامن حل کے لئے حکومت آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے بات چیت کے لئے ہمیشہ تیار ہیں۔
جموں وکشمیر کے عوام کے فائدے کے لئے مجموعی ترقی اور کشمیری نوجوانوں کو اصل دھارے میں شامل کرنے کی خاطر وزیراعظم نے 80068 کروڑ روپے کے پیکج کا اعلان کیا ہے ۔ یہ پیکج سڑک کے سیکٹر میں 63 بڑے ترقیاتی پروجیکٹوں ، بجلی کی پیداوار اور ترسیل ، صحت کا بنیادی ڈھانچہ ، دو ایمس ، آئی آئی ٹی ، آئی آئی ایم کا قیام اور سیاحت سے متعلق پروجیکٹوں پر مشتمل ہے۔ اس کے علاوہ حمایت اور پی ایم کے وی وائی جیسی کئی اسکیموں کے تحت جموں وکشمیر کے نوجوانوں کو تربیت اور روز گار کے مواقع فراہم کئے گئے ہیں۔ نوجوانوں کو اصل دھارے میں شامل کرنے کی خاطر وطن کو جانو پروگرام ، طلباء کے تبادلوں کے پروگرام ، کھیل کود اور سی اے پی ایف کے سیوک ایکشن پروگراموں پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔