جموں و کشمیر کے چار سابق وزرائے اعلیٰ کی حفاظت کا احاطہ سرینگر میں ان کی نقل و حرکت کے دوران سکیورٹی کی تعیناتی کو کالعدم کرنے کے فیصلے کے ساتھ مزید کم کر دیا گیا ہے۔ No Jammer and Ambulance For Former J&K CMs in Srinagar
گزشتہ ہفتے تجربہ کار سیاست دان اور لوک سبھا کے رکن فاروق عبداللہ کو سرینگر کے مرکز میں واقع مقبول حضرت بل درگاہ اور دسگیر صاب میں حاضری دیتے ہوئے دیکھا گیا لیکن وہاں کوئی ایمبولینس یا جیمر نظر نہیں آیا۔ جیمر سگنل کو روکنے کا کام کرتا ہے۔ No Jammer and Ambulance Facilities For Former J&K CMs
اس حوالے سے بات کرتے ہوئے افسران کا کہنا تھا کہ "سابق وزرائے اعلیٰ فاروق عبداللہ، غلام نبی آزاد، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کی دیگر اضلاع میں نقل و حرکت کے دوران جیمرز اور ایمبولینسیں تعینات رہیں گی تاہم شہر میں نہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ "یہ فیصلہ اسپیشل سیکیورٹی گروپ کو کم کرنے کے حالیہ فیصلے کے تناظر میں لیا گیا ہے۔ ایس ایس جی کو سابقہ ریاست جموں و کشمیر کی اسمبلی کے وزرائے اعلیٰ کے تحفظ کے لیے تشکیل دیا گیا تھا۔ اب ان کی حفاظت جموں و کشمیر پولیس اور دیگر نیم فوجی دستوں کی ہے۔'