انہوں نے کہا کہ جموں ایئر فورس سٹیشن پر حالیہ فضائی حملے کے پیش نظر تمام اہم تنصیبات اور جگہوں کی سکیورٹی بڑھائی گئی ہے۔
دلباغ سنگھ نے جمعے کو یہاں ایس پی ایس پولیس ٹریننگ سکول کٹھوعہ میں منعقدہ اٹسٹیشن و پاسنگ آئوٹ پریڈ کی تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں کو بتایا'ڈرون کا استعمال بذات خود ایک خطرہ ہے۔ اس کا ملک دشمن عناصر کی طرف سے استعمال ہو چکا ہے۔ ہم اس خطرے سے نمٹنے کے اقدامات اٹھا رہے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'سبھی سکیورٹی ایجنسیاں مل کر کام کر رہی ہیں۔ تمام اہم تنصیبات اور جگہوں کی سکیورٹی کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ کچھ اضافی اقدامات اٹھائے گئے ہیں جن کو ہم میڈیا کے سامنے بیان نہیں کر سکتے ہیں'۔
پولیس سربراہ نے کہا کہ جموں ایئر فورس سٹیشن پر حالیہ فضائی حملے کی تحقیقات جاری ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'تحقیقات اس مقام پر نہیں پہنچی ہے جہاں ہم یہ کہہ سکے کہ کون ملوث ہے۔ چونکہ ہم نے ماضی قریب میں دیکھا ہے کہ لشکر طیبہ نے ہتھیار اور منشیات سرحد کے اس پار بھیجنے کے لئے ڈرونز کا استعمال کیا ہے لہٰذا اس بنیاد پر ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ حالیہ حملوں میں لشکر طیبہ کا ہاتھ ہو سکتا ہے'۔