سرینگر:سرینگر کے ایک نجی اسکول میں "ہاتھ پاؤں اور منہ "کی بیماری کی تصدیق کے بعد محکمہ صحت کی مخصوص ٹیموں نے سرینگر اور اس کے گرد نواح میں مختلف سرکاری اور نجی اسکولوں میں 2 ہزار سے زائد بچوں کی سکرینگ کی اور اس بیماری سے متعلق بیداری اور احتیاطی تدابیر اپنانے کے تعلق سے جانکاری فراہم کی۔ Hand Foot and Mouth Disease in Srinagar
ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر کے مطابق "ہاتھ پاؤں اور منہ "کی اس بیماری نے 2018 میں لداخ میں 465 بچوں کو متاتر کیا جبکہ 2019 میں شوپیاں ضلع میں مذکورہ بیماری سے 16 بچے متاثر پائے گئے تھے لیکن دونوں معاملات میں کسی کی جان نہیں گئی۔ایسے میں یہ بیماری 2 سال بعد پھر سے وادی میں نمودار ہوئی ہے اور اب تک سرینگر کے ایک نجی اسکول کے دو درجن سے زائد بچوں کو متاثر کر چکی ہے۔ Children affected by infection in Srinagar
ڈائریکٹر ہیلتھ نے وادی کے ہر میڈیکل زون میں وبائی بیماری کے ماہرین اور محکمہ تعلیم کے افسران کے ہمراہ اسکولوں میں اس بیماری کے تعلق جانکاری فراہم کررہے ہیں جبکہ تمام اساتذہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ بچوں میں سرخ نشان اور بخار کی علامت کی صورت میں محکمہ صحت کی ٹیم کو مطلع کریں ایسے میں محکمہ صحت نے سرینگر میں ہاتھ پاؤں اور منہ کی اس بیماری کے تصدیق کے بعد ہی ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔ جس میں ہاتھ پاؤں اور منہ میں سرخ نشان ظاہر ہونے کی صورت میں بچوں کو علیحدہ کرنے اور اردگرد کے ماحول کو صاف وشفاف رکھنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
ایڈوائزری میں احتیاطی تدابیر اپنانے کے لیے کہا گیا ہے کہ بچوں کو مقوی غذا کے ساتھ ساتھ آرام دیں۔ہاتھ پاؤں اور منہ کا یہ انفیکشن از خود ٹھیک ہوتا ہے اور اس کے لئے کسی قسم کے اینٹی وائرل ادویات دینے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔واضح رہے کہ ہاتھ پاؤں اور منہ کی یہ بیماری 3 سے 5 سال کے بچوں میں عام ہے ۔ایسے میں ماہرین کے مطابق اس انفکیشن سے گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Lumpy Skin Disease Virus لمپی بیماری کی روک تھام کیلئے قاضی گنڈ میں اسکریننگ سنٹر قائم