اردو

urdu

ETV Bharat / city

ثناء ارشاد متو 'میگنم فیلو شپ' پانے والی وادی کی پہلی خاتون

ثناء ارشاد متو کا معروف میگنم فاؤنڈیشن فوٹوگرافی فرینڈ سوشل جسٹس فیلو شپ کے لئے انتخاب کیا گیا، اس فیلو شپ کو حاصل کرنے والی ثناء وادی کی پہلی خاتون بن گئی ہیں۔

ثناء ارشاد متو
ثناء ارشاد متو

By

Published : Apr 4, 2021, 2:23 PM IST

Updated : Apr 4, 2021, 3:44 PM IST

وادی کشمیر کی خواتین کافی عرصے سے اپنی محنت، لگن اور ہنر کے دم پر ہر شعبے میں بہترین کارکردگی کا نمونہ پیش کر رہی ہیں۔ کھیل ہو یا تعلیم، صحافت ہو یا ثقافت وادی کی خواتین ہر شعبے میں اپنی ایک منفرد پہچان بنانے میں کامیاب ہوئی ہیں۔ خواتین کی اس لمبی فہرست میں چند روز قبل ایک نام اور جڑ چکا ہے، جی ہاں یہ نام ہے سری نگر شہر کی رہنے والی 27 برس کی فوٹو جرنلسٹ ثناء ارشاد متو ہیں۔

ثناء ارشاد متو 'میگنم فیلو شپ' پانے والی وادی کی پہلی خاتون
ثناء ارشاد متو کا دو روز قبل معروف میگنم فاؤنڈیشن فوٹوگرافی فرینڈ سوشل جسٹس فیلو شپ کے لئے انتخاب کیا گیا ہے۔ اس فیلو شپ کو حاصل کرنے والی ثناء وادی کی پہلی خاتون بن گئی ہیں۔ای ٹی وی بھارت سے انہوں نے کہا کہ جہاں اس فیلو شپ کو حاصل کرنے میں انہیں کافی مشقت کرنی پڑی، وہیں گزشتہ دو برس سے ایک پروجیکٹ پر کام کر رہی تھیں جس کے نتیجے میں انہیں یہ موقع ملا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "وادی کے صحافی بہت مشکل حالات میں اپنے پیشہ وارانہ خدمات انجام دے رہے ہیں اور اب یہ سب باتیں زندگی کا معمول بن گئی ہیں۔ گزشتہ روز بھی ایک صحافی کے ساتھ زیادتی ہوئی۔ اس وقت تو ہم کچھ نہیں کر سکتے بس اتنا چاہتے ہیں کہ ہمیں کام آزادانہ طریقے سے انجام دینے کی آزاد ملے''۔



ان کا مزید کہنا تھا کہ " دفعہ 370 اور 35اے کے خاتمے کے بعد وادی میں دو صورت حال پیدا ہوئی تھیں، اس دوران بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔ ذہن میں بس یہ تھا کہ ہم اپنا کام پیشہ وارانہ طریقے سے انجام دیں۔ یہ بھی خیال آیا کہ ہم کیا کر رہے ہیں لیکن پھر دوبارہ سے اسی راہ پر نکل جاتے تھے۔"


فیلو شب کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "اس فیلو شپ کے تحت مجھے نیویارک کے ایک معروف فوٹوگرافی کالج میں تعلیم حاصل کرنے جانا تھا تاہم عالمی وبا کے پیش نظر اب تمام آن لائن کلاسیز ہوں گی اور اگر وادی میں حالات مزید خراب ہوتے ہیں یا انٹرنیٹ پر پابندی عائد ہوتی ہے تو پھر مجھے جانا پڑے گا۔"

ان کا مزید کہنا تھا کہ "وادی کے صحافیوں کو چاہیے کہ وہ اپنے کام کے متعلق مکمل یکسوئی دکھائیں اور اسی حوالے سے فیلو شپ اور ایوارڈ انٹرنیٹ پر سرچ کریں، جو مناسب لگتا ہے اس کے لیے عرضی دائر کریں، امید رکھیں ناممکن کچھ بھی نہیں۔"

Last Updated : Apr 4, 2021, 3:44 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details