اردو

urdu

ETV Bharat / city

J&K Real Estate Summit: 'جموں و کشمیر کو فروخت کیا جارہا ہے' - جموں و کشمیر سب کے لیے

دفعہ 370 کی منسوخی Repeal of Section 370 کے ساتھ جموں و کشمیر کے رہائشیوں کے متعلق اسٹیٹ سبجیکٹ قانون State Subject Laws کے خاتمے اور ڈومیسائل قانون کو نافذ کرنے کے بعد جموں و کشمیر میں اب کسی بھی بیرونی ریاست کے افراد کچھ شرائط مکمل کرکے یہاں زمین، جائیداد اور نوکری کرسکتے ہیں، یا یہاں کے مستقل باشندہ بن سکتے ہیں۔

جموں و کشمیر کو فروخت کیا جارہا ہے
جموں و کشمیر کو فروخت کیا جارہا ہے

By

Published : Dec 27, 2021, 8:33 PM IST

جموں و کشمیر ایل جی انتظامیہ نے مرکزی حکومت کے ساتھ جموں ضلع میں آج ایک 'ریئل اسٹیٹ سمٹ' Real Estate Summit کا اہتمام کیا، جس میں ملک کے مختلف نجی کمپنیوں نے انتظامیہ کے ساتھ 39 معاہدے کئے۔ انتظامیہ کے مطابق اس سمٹ Summit کے دوران مختلف کمپنیوں کے ساتھ کیے گئے 39 معاہدوں میں ریئل اسٹیٹ Real Estate، سیاحت، فائنانسنگ، فلم و دیگر شعبوں پر منظوری ہوئی۔

جموں و کشمیر کو فروخت کیا جارہا ہے
دفعہ 370 کی منسوخی Repeal of Section 370 کے ساتھ جموں و کشمیر کے رہائشیوں کے متعلق اسٹیٹ سبجیکٹ قانون State Subject Laws کے خاتمے اور ڈومیسائل قانون کو نافذ کرنے کے بعد جموں و کشمیر میں اب کسی بھی بیرونی ریاست کے افراد کچھ شرائط مکمل کرکے یہاں زمین، جائیداد اور نوکری کرسکتے ہیں یا یہاں کے مستقل باشندہ بن سکتے ہیں۔دفعہ 370 سے قبل جموں کشمیر میں زمین خریدنے یا یہاں کا باشندہ بننے پر قانونی پابندی تھی، جو سنہ 1927 میں راجہ ہری سنگھ کے دور میں نافذ ہوا تھا، ان قانونی کی تبدیلی کے پس منظر میں ایل جی انتظامیہ نے یہ 'سمٹ' منعقد کی، جہاں ملک کی ریئل اسٹیٹ ودیگر کمپنیوں کے ذمہ داران نے حصہ لیا۔مرکزی وزیر برائے شہری ترقی اور ہاؤسنگ ہردیپ سنگھ پوری اس سمٹ کے مہمان خصوصی تھے، جبکہ مرکزی وزیر مملکت جتندر سنگھ بھی اس تقریب میں موجود تھے، سمٹ سے قبل جاری کیے گئے 'کافی ٹیبل بک' کے مطابق جموں و کشمیر ڈیوپلومینٹ نافذ کیا گیا ہے، جس کے لیے ڈومیسائل سند درکار نہیں ہے۔ گویا ملک کی کوئی بھی کمپنی یہاں اراضی، ہوٹل وغیرہ خرید سکتے ہے۔ سیاسی جماعتوں نے اس سمٹ میں لیے گئے فیصلوں پر اپنا ردعمل کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کو اس 'سمٹ' میں فروخت کیا گیا ہے۔نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلٰی عمر عبداللہ نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ اس سمٹ سے انتظامیہ کے حقیقی ارادوں کا پردہ فاش ہوا ہے، عمر عبداللہ کا کہنا تھا کہ ایک طرف سے انتظامیہ جموں و کشمیر کی زمین، نوکریاں اور پہچان کو محفوظ کرنے کا دعویٰ کر رہی ہے وہیں جموں و کشمیر کو 'سیل' پر رکھا گیا ہے۔


عمر عبداللہ نے جموں کے لوگوں کو خبر دار کیا ہے کہ انویسٹرز کشمیر سے قبل جموں میں اراضی خریدیں گے۔ جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت کو یہ فیصلے قابل قبول نہیں ہیں اور یہ ڈومیسائل قانون کے خلاف ورزی کی جارہی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details