مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی جانب سے جموں وکشمیر کے بیس اضلاع کے متعلق 'گوڈ گوڑننس انڈیکس' District Good Governance Index کی فہرست جاری کرنے پر مقامی سیاسی جماعتوں نے اس سے کھوکھلے دعوی قرار دے کر اس کی شدید تنقید کی۔
سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں گذشتہ تین برسوں سے گورننس کا کوئی نام و نشان ہی نہیں ہے لیکن اگر ہے تو صرف لوگوں کی مشکلات ہیں۔
جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی صدر غلام احمد میر Ghulam Ahmad Mir نے ایک بیان میں کہا کہ جموں و کشمیر میں "گوڈ گورننس" زمین پر کہیں نہیں دکھ رہی ہے البتہ لوگوں کی مشکلات صاف طور پر عیاں ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت اور جموں و کشمیر انتظامیہ ایسی تقاریب منعقد کرنے سے اور بڑے دعوے کرنے سے حقیقت کو پس پردہ ڈال رہی ہے۔
غلام احمد میر کا کہنا ہے کہ گذشتہ تین برسوں سے عوام اور انتظامیہ کے درمیان دوریاں بڑھ گئی ہیں جس کی وجہ سے عوام متعدد مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
نیشنل کانفرس کے ترجمان عمران نبی ڈار NC Spokesperson Imran Nabi Dar نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ گوڈ گورننس انڈیکس کی رپورٹ جموں کشمیر میں اصل حقیقت کی پردہ پوشی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اس انڈکس کو منظر عام سے جموں و کشمیر میں بڑھتی بے روزگاری اور تعمیر و ترقی کے فقدان کو چھپانا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسے رپورٹ محض کاغذی کاروائی ہے جو زمینی حقائق سے کوسو دور ہے۔
عمران نبی ڈار نے مزید کہا کہ عوام کو درپیش مشکلات افسر شاہی نظام کی وجہ سے ہے اور آئے روز ان میں اضافہ ہی دیکھا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Mehbooba Reaction on Amit Shah Statement: 'خاموشی کا یہ مطلب نہیں کہ حالات نارمل ہیں'