ماضی میں اگرچہ کاروبار سے مرد ہی جڑے ہوتے تھے، لیکن عصر حاضر میں خواتین نہ صرف تجارتی شعبے کو اپنارہی ہیں بلکہ کامیاب کاروباری کے طور پر بھی ابھر کر سامنے آرہی ہیں۔ رضیہ خان جوکہ گزشتہ چار برسوں سے ریڈی میڈ کپڑوں کے کاروبار سے وابستہ ہیں۔ پہلے پہل یہ آن لائن کپڑوں کا کاروبار کررہی تھیں، تاہم صارفین کی بڑھتی تعداد اور کاروبار میں وسعت کے بعد رضیہ نے اپنا ریڈی میڈ کپڑوں کا شو روم کھول لیا ہے۔
کچھ الگ کرنے اور اپنے والدین کی مدد سے یہ باہمت خاتون تقریباً ایک برس سے شہر سرینگر کے کرانگر علاقے میں شوروم چلارہی ہے۔
رضیہ ڈیزائن، فیشن اور مواد سے متعلق کپڑوں کی کافی معلومات رکھتی ہیں۔ رضیہ کے اس شو روم میں مردوں کے الگ الگ قسم کے ریڈی میڈ ملبوسات مناسب قمیتوں پر دستیاب ہیں وہیں خواتین اور بچوں کے لیے بھی یہاں منفرد کلیکشن ہے۔
شہر سرینگر کی رہنے والی 36 سالہ رضیہ کے تجربے اور کاروبار کے طریقہ سے یہ قطعی ظاہر نہیں ہوتا ہے کہ یہ کم پڑھی لکھی ہیں۔ اس کاروبار کو شروع کرنے سے قبل رضیہ خان ممبئی میں ڈی جے رہ چکی ہیں، جب کہ انہوں نے پروڈکشن ہاؤس کے علاوہ ٹیکسٹائل انڈسڑی میں بھی کام کیا ہے۔
ذاتی زندگی میں کچھ تبدیلیوں کے بعد رضیہ نے کشمیر واپس لوٹنے اور کاروبار میں اپنی ایک الگ پہچان بنانےکا فیصلہ کیا۔ جس میں انہیں اپنے والدین کا برابر تعاون رہا۔