ضلع پلوامہ میں 30 ہیکٹیئر کنال اراضی پر 16 میٹرک ٹن آرگینک طریقے سے ٹماٹر کی کاشت کی جاتی ہے جس سے ضلع پلوامہ کے کسانوں کو سالانہ 3.3 کروڑوں روپے کی آمدنی ہوتی ہے۔
ضلع پلوامہ میں اگرچہ مختلف اقسام کے میوے اگائے جاتے اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد ان میوہ جات کو اگانے کے ساتھ منسلک ہے اور اس سے دوسرے لوگوں کو بھی روزگار فراہم کرتے ہیں۔
ضلع میں میوہ جات کے ساتھ ساتھ اب لوگ سبزیوں کی کھیتی بھی کرنے لگے ہے جس کی وجہ سے ان کسانوں کی آمدنی میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ وہی سبزیاں اگانے سے روزگار میں بھی اضافہ ہو اور کسان بھی سبزیوں کی آمدنی سے کافی خوش ہیں۔
ضلع میں آرگینک طریقے سے اگائے گئے ٹماٹر کی فصل تیار ہو چکے ہیں اور آج کسان اس ٹماٹر کی فصل کو جمع کرکے سبزی منڈی میں بھیجنے کے لئے لے جارہے ہے اور کسان اس کی قیمت سے بھی کافی خوش نظر ہیں۔
وادی میں ملک کی دوسری ریاستوں سے بھی ٹماٹر آتے جن قیمت بھی زیادہ ہوتی ہے لیکن اب وادی کشمیر کے مختلف علاقوں کے ساتھ ساتھ ضلع پلوامہ میں بھی ٹماٹر اگائے جاتے جس سے یہاں کے کسانوں مستفید ہو رہے ہیں، ساتھ ہی عام لوگوں کو بھی بغیر ادویات اور بغیر کیمیائی کھادوں کے تیار کردہ ٹماٹر کھانے کو مل رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:کوکرناگ: بارش کے سبب باغات اور فصل کو بڑے پیمانے پر نقصان