سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جی این وار نے کہا کہ ’’پولیس نے اسکول کے پرنسپل اور چیئرمین کو حراست میں لیا ہے تاہم بچے کو ہراساں کرنے میں ان کا کوئی رول نہیں ہے۔‘‘
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں سماجی رابطہ نیٹورک فیس بک اور وہاٹس ایپ پر ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا جس میں ایک اسکولی بچے کو دو افراد کلہاڑی سے ڈرا رہے تھے۔ ان افراد کیخلاف عوامی حلقوں میں کافی ناراضگی دیکھی گئی۔
'بچے کے مارپیٹ میں اسکول کا کوئی رول نہیں' جی این وار کا کہنا تھا کہ یہ ویڈیو موسم سرما میں کا ہے جب ہندوارہ کا یہ نجی اسکول سرمائی تعطیلات کے باعث دو مہینے کیلئے بند تھا، لیکن اسکول میں چند اساتذہ بچوں کو ٹیوشن پڑھا رہے تھے جس دوران یہ واقعہ پیش آیا ہے۔
انہوں نے اسکول کے پرنسپل کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس واقعے میں اسکول کی انتظامیہ کا کوئی رول نہیں ہے وہ اس واقعے سے بالکل بے خبر ہیں پھر بھی پولیس انہیں حراساں کر رہی ہے۔‘‘
تاہم جی این وار نے کہا کہ وائرل ویڈیو میں بچے کو کلہاڑی سے مارنے کی کوشش نہیں بلکہ اسے ڈرا کر تمیز سکھایا جا رہا تھا۔