اردو

urdu

By

Published : Oct 5, 2021, 9:48 PM IST

ETV Bharat / city

ماکھن لال بندرو کی ہلاکت پر سیاسی رہنماؤں کا ردعمل

جموں و کشمیر کے سابق وزراء اعلیٰ عمر عبد اللہ، محبوبہ مفتی کے علاوہ پیپلز کانفرنس کے چیف سجاد لون نے بھی ٹوئٹ کر کے اس حملے کی مذمت کی ہے۔

ماکھن لال بندرو کی ہلاکت پر سیاسی رہنماؤں کا ردعمل
ماکھن لال بندرو کی ہلاکت پر سیاسی رہنماؤں کا ردعمل

جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتوں نے مبینہ طور پر عسکریت پسندوں کے حملے میں مشہور کیمسٹ ماکھن لال بندرو کی ہلاک پر سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ جموں کشمیر کے سابق وزراء اعلیٰ عمر عبد اللہ، محبوبہ مفتی کے علاوہ پیپلز کانفرنس کے چیف سجاد لون نے ٹوئٹ کے ذریعے اس حملے کی مذمت کی ہے۔

جموں و کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کا ماکھن لال بندرو کی ہلاکت پر ردعمل

عمر عبداللہ نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ وہ اس خبر کو سن کر کافی رنجیدہ ہیں۔ انہوں نے مزید لکھا کہ ماکھن لال بندرو ایک مشفق انسان تھے اور مجھے یہ کہا گیا ہے کہ انہوں نے ملیٹنسی کے دور میں بھی یہیں رہے اور ہمیشہ اپنی دکان کھلی رکھی۔

عمر عبداللہ نے کہا کہ میں اس حملے کی سخت مذمت کرتا ہوں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار تعزیت پیش کرتا ہوں۔ وہیں پیپلز کانفرنس کے چیف محبوبہ مفتی نے بھی ٹویٹ کرکے ماکھن لال بندرو کے قتل کی سخت لفظوں میں مذمت کی ہے۔

محبوبہ مفتی نے کہا کہ 'ایسے حملوں اور جارحانہ کارروائیوں کی ہمارے سماج میں کوئی جگہ نہیں ہے'۔

جموں و کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کا ماکھن لال بندرو کی ہلاکت پر ردعمل

اس تعلق سے پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد غنی لون نے بھی ٹوئٹ کرکے مبینہ طور پر عسکریت پسندوں کی جانب سے مارے گئے ماکھن لال کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار تعزیت کی '۔

ماکھن لال بندرو کی ہلاکت پر سیاسی رہنماؤں کا ردعمل

سجاد غنی لون نے اس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے حملے ناقابل قبول ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں ماکھن لال کو ذاتی طور پر جانتا ہوں۔ انہوں نے کبھی بھی وادی کو نہیں چھوڑا اور عسکریت پسندوں نے انہیں اس کا صلہ دیا ہے۔

مزید پڑھیں:مشہور تاجر ماکھن لال بندرو کا قتل

بی جے پی نے بھی اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے ماکھن لال کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار تعزیت کیا ہے۔ بی جے پی ترجمان الطاف ٹھاکر نے کہا کہ قاتلوں کا کوئی مذہب نہیں ہے۔ دیگر سیاسی جماعتوں اور ان کے رہنماؤں نے بھی مبینہ طور پر بندرو کی ہلاکت میں ملوث عسکریت پسندوں کی مذمت کی'۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details