سرینگر:ٹیرر فنڈنگ معاملے میں یاسین ملک کو سزا سُنائے جانے سے قبل گذشتہ روز سرینگر کے مائسمہ میں یاسین مَلِک اور کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے لگانے کے الزام میں پولیس نے 19 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ جموں و کشمیر پولیس نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ مائسمہ اور اس سے متصل علاقوں میں انہوں نے چھاپے مارے جس دوران مختلف گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں۔ اس سے قبل بدھ کو پولیس نے 10 افراد کو پتھراؤ اور نعرے بازی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے پہلے ہی سے ایف آئی آر نمبر 10/2022 کے تحت قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت پولیس تھانہ مائسمہ میں مقدمہ درج کیا گیا ہے اور تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ Yasin Malik Convicted in Terror Funding
واضح رہے کہ 25 مئی کو یاسین ملک کو این آئی اے عدالت نے علیحدگی پسند تنظیم جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ یاسین مَلِک کو ٹیرر فنڈنگ کے الزامات میں عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ سزا سنانے سے پہلے اور بعد میں مائسمہ میں یاسین ملک کے گھر کے باہر مظاہرے ہوئے تھے اس دوران پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کے گولے داغے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ کم از کم 19 مظاہرین کو حراست میں لیا گیا۔ مقامی ذرائع کے مطابق گزشتہ شام پولیس اور سی آر پی ایف کی بھاری نفری مائسمہ اور ملحقہ علاقوں میں تعینات کی گئی اور متعدد گھروں پر چھاپے مارے کی گئی تھی۔ چھاپوں کو یہ سلسلہ رات بھر جاری رہا تھا۔ پولیس نے مظاہروں کے دوران ڈرون کیمروں کی مدد سے عکس بندی کی تھی اور باور کیا تھا کہ اسی عکس بندی کے نتیجے میں مظاہرین کی شناخت کی گئی ہے۔ پولیس نے اپنے بیان میں والدین سے کہا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو مظاہروں اور قوم دشمن سرگرمیوں سے باز رکھیں۔ anti-national sloganeering outside of Yasin Malik House
واضح رہے کہ اس سے قبل پولیس نے پُرانے سرینگر کے جامع مسجد علاقے سے کئی نوجوانوں کو گرفتار کر لیا تھا جنہوں نے نماز جمعہ کے بعد مظاہرہ کرنے کی کوشش کی تھی۔ ان سبھی نوجوانوں کو پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت گرفتار کرکے بیرون جموں و کشمیر کی جیلوں میں بھیج دیا گیا۔ stone-pelting outside home of Yasin Malik۔ ٹیرر فنڈنگ کیس میں قصوروار کشمیر کے علیحدگی پسند لیڈر یاسین ملِک کو این آئی اے کورٹ نے دو مقدمات میں عمر قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ یاسین مَلِک کو سخت سکیورٹی کے درمیان نئی دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں پیش کیا گیا تھا۔ تاہم مختلف وجوہات بنا پر تاخیر کے بعد انہیں عدالت نے دو عمر قید کی سزا کے علاوہ 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔