غریب عوام کو آشیانہ فراہم کرانے کی غرض سے اگرچہ مرکزی حکومت(Central Government) نے پردھان منتری آواس یوجنا( Pradhan Mantri Awas Yojana scheme) کے تحت مکانات فراہم کرنے کی اسکیم تو بنائی ہے، لیکن جموں وکشمیر میں یہ اسکیم غریب عوام کے چہروں پر مسکراہٹ لانے میں ناکام ہو رہی ہے۔
جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں واقع ززبل گاؤں آج بھی پسماندگی کی مثال بنا ہوا ہے۔گاؤں کی آبادی کو شکوہ ہے کہ آج بھی یہاں مرکزی معاونت والی اسکیم( Central Government Scheme) کا فائده نہیں مل رہا ہے اگر فائده کسی کو ملتا ہے تو اثرورسوخ والے افراد کو ہی۔
منظور احمد نامی ایک شہری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'کئی برس قبل اس نے محکمہ دیہی ترقی(Rural Development Department) کے پاس پی ایم اے وائی(PMAY) کے تحت درخواست دی،جس کے بعد مجھے یقین دہانی کرائی گئی کہ انہیں مکان دیا جایے گا، لیکن آج پانچ برس گزر جانے کے باوجود مکان نہیں ملا۔'
منظور احمد کے مطابق ان کے گاوں میں محکمہ دیہی ترقی نے آج ان ہی لوگوں کا نام لسٹ میں رکھا ہے جو دو برس قبل ہی علیحدہ ہوئے ہیں۔
انہوں نے سوالہ انداز میں کہا کہ تحت دو ہزار گیارہ کی مردم شماری(2011 Census) میں شامل پسماندہ کنبوں کو ہی مکان دیے جا رہے ہیں، لیکن علاقے میں ان لوگوں کو مکان مل رہا ہے جن کا راشن کارٹ دو برس قبل بنا ہے۔