ہفتہ کی شام یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے منصوبہ بندی و ترقی کے پرنسپل سیکرٹری روہت کنسل، جو کہ حکومت کے ترجمان بھی ہیں انہوں نے کہا کہ جموں اور کشمیر کے 6 اضلاع میں پرائمری سطح کے سکولوں میں احتیاط کے طور تدریسی عمل معطل رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ 'جموں اور سانبہ اضلاع میں پرائمری سکولوں میں احتیاط کے طور 31 مارچ 2020ء تک تدریسی عمل معطل کیا گیا ہے۔ جبکہ کشمیر کے بڈگام، بارہمولہ، سری نگر اور بانڈی پورہ اضلاع میں پرائمری سطح کے سکولوں میں تدریسی عمل احتیاط کے طور پر معطل رہے گا'۔
روہت کنسل نے کہا کہ' یہ فیصلہ فقط احتیاط کے طور پر لیا گیا ہے اور لوگوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صورتحال پر نگاہ رکھے ہوئے ہے اور صورتحال کا مسلسل بنیادوں پر جائزہ لیا جارہا ہے جبکہ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے مناسب انتظامات کیے گئے ہیں'۔
انہوں نے کہا 'سڑک کے راستے سے جموں وکشمیر آنے والے افراد کی لکھن پور اور لور منڈا میں جانچ کی جاتی ہے جبکہ جموں اور کٹرا کے ریلوے سٹیشنوں پر ہیلپ ڈیسک قائم کیے گئے ہیں'۔
ترجمان نے مزید کہا کہ' شری ماتا ویشنو دیوی آنے والے تمام یاتریوں کے لیے تھرمل امیجنگ متعارف کی گئی ہے۔ مشکوک معاملات کی سکریننگ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ 287 معاملات کو نگرانی میں ڈالا گیا جن میں سے 28 دن کی نگرانی کا عمل 95 معاملات کے تعلق سے مکمل کیا جاچکا ہے'۔
انہوں نے جانکاری دی کہ مشکوک معاملات کے 28 نمونے اب تک جانچ کے لیے بھیجے گئے ہیں جن میں سے 25 معاملات کی رپورٹ منفی آئی ہے جبکہ دو معاملات کے تعلق سے حتمی رپورٹ آنا باقی ہے۔