مرکزی حکومت سے لے کر خطہ کی انتظامیہ تک سبھی لوگ جموں و کشمیر میں محکمہ صحت کی سہولیات کو لوگوں کی دہلیز تک پہنچانے کے بلند بانگ دعوے کررہے ہیں۔ تاہم زمینی سطح پر ان دعوؤں کی قلعی کھل رہی ہے۔
اس سلسلے کی تازہ مثال پٹھ پورہ چھترگل کنگن کا وہ سب سنٹر ہے جہاں محکمہ صحت کی جانب سے کراۓ پر لی گئی عمارت خستہ حال ہوچکی ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ مذکورہ عمارت جانی نقصان کا سبب بھی بن سکتی ہے۔
مقامی افراد بالخصوص علاقہ کے پنچ اور سرپنچ نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ اگرچہ اس سب سینٹر کی جانب محکمہ صحت کے افسران کو متعدد دفعہ توجہ دلائی گئی۔ تاہم اب تک اس معاملہ کو لے کر کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے مذکورہ علاقہ کے 3500 افراد کے سامنے طبی مسئلہ درپیش ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس سب سنٹر پر ایک میڈیکل اسسٹنٹ ہوا کرتا ہے۔ تاہم امرناتھ یاترا کا بہانہ بناکر اسے محکمہ صحت کے افسران بال تل لے گئے ہیں جہاں پر اس کی ڈیوٹی لگادی گئی ہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ یاترا لیفٹیننٹ گورنر کے اعلان کے مطابق اس سال نہیں ہوئی۔ لیکن ہم لوگ یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ میڈکل اسٹنٹ کی ڈیوٹی وہاں پر کیوں ہے؟
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کیا محکمہ صحت کے افسران اس بات سے واقف نہیں ہیں کہ یہاں پر صرف دو ملازمین تھے؟ جس میں سے ایک کو بال تل لے گئے ہیں۔ کیا یہ مذکورہ علاقہ کے 3500 لوگوں کے ساتھ ناانصافی نہیں ہے؟
علاقہ کے لوگوں نے کہا ہے کہ اس سب سنٹر پر اس وقت صرف ایک ایف ایم پی ایچ ڈبلیو اپنی خدمات انجام دے رہی ہیں۔ جس پر کام کا دباؤ زیادہ ہے۔ انہیں مریضوں کے علاج کے علاوہ ویکسینیشن اور دیگر طبی امور بھی انجام دینے ہوتے ہیں۔