جموں و کشمیر میں سابق عسکریت پسند یا ان کے رشتہ داروں کے علاوہ انسانی حقوق کے کارکنوں کو سیکوریٹی کا بہانہ بناکر پاسپورٹ کی اجرائی نہیں کی جاتی تاہم اب دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد اس لمبی فہرست میں سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کے نام کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
عدالت کی طرف رجوع کرنے کے بعد بھی ایسے افراد کی درخوساتوں کو مسترد کردیا جارہا ہے۔ جموں و کشمیر میں پاسپورٹ حاصل کرنے کے لیے پولیس کے سی آئی ڈی ونگ کی ویریفکیشن ضروری ہے جس کے بعد پاسپورٹ اجرا کیا جاتا ہے۔ سابق عسکریت پسند، ان کے رشتہ دار، علیحدگی پسند و دیگر افراد کو پولیس ویریفیکیشن میں نااہل قرار دیا جارہا ہے جس کے بعد وہ بیرون ممالک سفر نہیں کرسکتے۔
جموں کشمیر ہائی کورٹ کے وکیل شفقت نذیر نے بتایا کہ ایسے افراد جنہیں پاسپورٹ اجرا نہیں کیا جارہا ہیں وہ عدالت سے رجوع ہوکر سفری دستاویزات حاصل کرسکتے ہیں۔ شفقت نذیر کا کہنا ہے کہ پاسپورٹ اتھارٹی وادی میں پولیس ویریفکیشن پر زیادہ انحصار ہے، جس کی وجہ سے ہزاروں افراد کو پاسپورٹ کی سہولت سے محروم ہورہے ہیں۔