سرینگر کے حیدرپورہ میں منگل کو ہوئے تصادم میں تین شہریوں کو ہلاک کیا گیا، جس کے پیس نظر پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلریشن نے سرینگر میں میٹنگ منعقد کی۔
میٹنگ جمعرات کو 12 بجے نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ جو پی اے جی ڈی کے چئیرمین بھی ہیں انہیں کی رہائش گاہ پر منعقد ہوئی، جس میں محمد یوسف تاریگامی کے علاوہ حسنین مسعودی نے شرکت کی۔
حیدرپورہ ہلاکتوں کی جوڈیشل تحقیقات ہونی چاہئے اس میٹنگ میں پی ڈی کی صدر محبوبہ مفتی شامل نہیں ہوسکیں، کیونکہ پولیس نے انہیں ان کی رہائش گاہ پر ہی نظر بند رکھا۔ میٹنگ کے اختتام پر پی اے جی ڈی کے ترجمان محمد یوسف تاریگامی نے کہا کہ مجسٹریل انکوائری ان کو منظور نہیں، بلکہ حکومت کو جوڈیشل تحقیقات کرانی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ہلاک شدگان کی لاشیں لواحقین کے حوالے کردینی چاہئے، تاکہ وہ ان کی آخری رسومات اپنے طور پر انجام دے سکیں۔
واضح رہے کہ حیدرپورہ میں منگل کو سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ہلاک کیے گئے تین شہریوں کے لواحقین کا کہنا ہے کہ 'سیکورٹی فورسز نے الطاف احمد بٹ، ڈاکٹر مدثر گل اور رامبن کے عامر ماگرے کو ہلاک کیا ہے'۔
تاہم پولیس کے کشمیر زون کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے منگل کو ہی سرینگر میں پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ حیدرپورہ تصادم میں ایک بیرونی عسکریت پسند حیدر ہلاک کئے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ مدثر گل اور عامر ماگرے عسکریت پسندوں کے اعانت کار تھے جبکہ الطاف احمد بٹ کراس فائرنگ میں مارے گئے۔