مرکز کے زیرانتظام ریاست جموں و کشمیر میں ایڈیشنل سیکریٹری محکمۂ وسائل وزارت برائے دیہی حکومت ہند ایچ ایس مینا نے آج ڈیجیٹل اِنڈیا لینڈ ریکارڈز ماڈرنائزیشن تقریبات کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے ایک میٹنگ کی صدارت کی۔
اس میٹنگ میں فائنانشیل کمشنر مال، چیف ایگزیکٹیو آفیسر، جموں و کشمیر لینڈ ریکارڈز مینیجمنٹ نے شرکت کی۔
دوران میٹنگ ایڈیشنل سیکریٹری نے افسروں کو حکومت ہند کے مقررکردہ قواعد و ضوابط کے مطابق ہی لینڈ ریکارڈز کی ڈیجیٹائزیشن عمل میں لانے کی بات کہی۔
اُنہوں نے کہا کہ ڈی آئی ایل آر ایم پی کا مقصد اراضی ریکارڈز کے جدید ترین نظام کا قیام ہے۔
ڈیجیٹل اِنڈیا لینڈ ریکارڈز ماڈرنزنائزیشن کا جائزہ واضح رہے کہ دوران میٹنگ پروگرام مینیجمنٹ یونٹ کو تشکیل دینے، ڈی آئی ایل آر ایم پی کی تفصیل سنہ 2014 کے دوران تین مرحلوں یعنی محکمہ مال کے دستاویزات، نقشہ جات کی سکیننگ، گراؤنڈ کنٹرول پوائنٹ کا قیام اور ویب پر مبنی انٹراپرائزز، جیو انفارمیشن سسٹم کی عمل آوری پر غور و خوض ہوا۔
اس پروجیکٹ کی تفصیل پیش کرتے ہوئے فائنانشیل کمشنر نے کہا کہ 692.20 لاکھ (98.18فیصد) محکمہ مال کے دستاویزات کی سکیننگ مکمل کی گئی ہے اور 52341 ( 98.18 فیصد) نقشہ جات کی سکیننگ بھی مکمل ہوچکی ہے۔
واضح رہے کہ جموں اور سری نگر کے اضلا ع کے دو ہزار ریوینو میپز کی ڈیجیٹلائزیشن مکمل ہوچکی ہے جبکہ 3895 گراؤنڈ کنٹرول پوائنٹ سروے اور دو بارہ سروے کے لیے بھی قائم کیے گئے ہیں۔ تاہم اس کے ساتھ ہی آئی ٹی محکمہ، مال محکمہ کے ڈاٹا سینٹر کا قیام بھی عمل میں لایا جارہا ہے۔ جمع بندیوں کی اَپ ڈیشن تک سروے اور ری سروے کی فوری ضرورت ہے۔ تاہم یوٹی کے تمام اضلاع کی جمع بندیوں کے لیے ڈیجیٹلائزیشن سی اور آر ایس نیٹ ورک پر مبنی ٹیکنالوجی کے استعمال سے تکمیل کے حتمی مرحلے میں ہیں۔
اس تقریب میں جموں و کشمیر کے ریاستی کمشنر سنجیو ورمن اور پانڈورنگ کے پولے، ضلع ترقیاتی کمشنر جموں سشما چوہان، ریجنل ڈائریکٹر سروے اینڈ لینڈ ریکارڈز جموں مشتاق احمد چودھری، کمشنر سروے اینڈ لینڈ ریکارڈز شاہنواز بخاری، ایڈیشنل کمشنر سینٹرل جموں، ریشپال سنگھ اور دیگر متعلقہ سینیئر اَفسران بھی موجود تھے۔