جموں وکشمیر کے ضلع گاندربل کے کنگن میں واقع ایک ہائی اسکول میں تقریباً 200 طلبہ زیر تعلیم ہیں لیکن اسکول میں صرف تین کمرے موجود ہیں۔ کمرے کم ہونے کی وجہ سے بچے کھلے آسمان کے نیچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ یہ اسکول سنہ 1942 میں قائم ہوا تھا۔ اسکول کے اساتذہ کا کہنا ہے کہ 'ہمارے پاس پڑھانے کے لیے صرف تین کمرے موجود ہیں اور ان تین کمروں میں دس کلاسز چلانا بہت مشکل ہے اور سب سے زیادہ بارش میں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔' Only three rooms at Kungan High School
Education Under the Open Sky in Kangan: کنگن میں طلبہ کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور
وادیٔ کشمیر میں تعلیم کو لےکر موجودہ انتظامیہ اور سابقہ حکومت کی جانب سے بڑے بڑے دعوے کیے گئے لیکن معاملہ اس کے برعکس دیکھنے کو مل رہا ہے۔ Bad Condition of School in Kashmir
مقامی لوگوں کے مطابق کئی مرتبہ لیڈران اور افسران کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی ہے لیکن اب تک اس کا کوئی حل نہیں نکلا ہے۔' اسکول کے اساتذہ اور مقامی لوگوں نے ڈپٹی کمشنر گاندربل کریتکا جیوتسنا سے اپیل کی ہے کہ اس اہم معاملے کی طرف توجہ دے کر اسکول میں زیر تعلیم بچوں کے مستقبل کو بچایا جائے۔ ڈی ڈی سی کنگن تسمینہ عادل نے بتایا کہ 'بچے قوم کا مستقبل ہیں اور ہمیں قوم کے اس مستقبل کو بچانا چاہیے، جب کہ انہوں نے یقین دلایا کہ کسی بھی صورت میں اسکول کی عمارت کو تعمیر کیا جائے گا۔'