جموں وکشمیر پیپلز کانفرنس نے کہا کہ مئی میں حد بندی کمیشن کی میٹنگ سے دور رہنے والی نیشنل کانفرنس نے آج کس حق سے حد بندی کمیشن کی میٹنگ میں شرکت کرنے کے حامی برلی NC Participate in Delimitation Commission meeting ہے۔ جب اس وقت ایم سی کے لیے تنظیم نو قانون کے حدبندی کا عمل میں ہی لانا غیر قانونی اور غیر آئینی تھا تو اب ان کے لیے یہ حد بندی کی یہ میٹنگ کس طرح آئینی بن رہی ہے۔
ان باتوں کا اظہار پیپلز کانفرنس کے سنئیر رہنما عبدالغنی وکیل نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔
این سی اب کس جواز سے حد بندی میٹنگ میں شرکت کرنے جارہی ہے انہوں کہا کہ یہ سارا کھیل نیشنل کانفرنس بی جے پی کے ساتھ آپسی سمجھ بوجھ سے انجام دے رہی ہے، کیونکہ نیشنل کانفنرس اور بی جے پی کا کافی دیر سے آپسی مراسم رہے ہیں۔عبدالغنی وکیل نے سوالیہ انداز میں پوچھا کہ رواں برس مئی کے مہینے میں حد بندی کمیشن کی میٹنگ میں دور رہنے والی این سی کے ارکاکن ممبران نے حدبندی کے پورے عمل کو غیر قانونی قرار دیا تھا اب کس قانونی جواز سے میٹنگ میں شرکت کرنے جارہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ پارٹی لوگوں کو دھوکہ دے رہی جو کہ پہلے ہی دیتی آرہی ہے جبکہ دفعہ 370کی منسوخی Revocation of Article 370سے دو روز قبل ہی ڈاکٹر فاروق عبدللہ اور عمر عبدللہ دہلی میں تھے اور انہیں پوری علمیت تھی کہ جموں وکشمیر کی آئینی حیثیت کو ختم کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہ جموں وکشمیر کی روایتی پارٹی دہلہ کے اشاروں پر کام کر رہی ہیں جو کہ آج بھی صاف واضح ہو گیا۔
مزید پرھیں:NC MPs to Attend Delimitation Meeting: نیشنل کانفرنس حدبندی پینل کی میٹنگ میں شرکت کرے گی
وہیں پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد غنی لون نے بھی اپنے ایک ٹویٹ میں سوالیہ انداز کہا کہ حدی بندی کمیشن کو غیر قانونی کہنے والی پارٹی رواں ماہ کی 20 تاریخ کو کس جواز سے اب شرکت کرنے جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس صاف کریں کہ اب کس چیز نے انہیں مجبور کیا جو یہ اب بندی کمیشن کی میٹنگ میں شریک ہونے جارہے ہیں۔
ہم آپ کو بتادیں جموں و کشمیر کے نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمنٹ نے 20 دسمبر کو دارالحکومت دہلی میں طے شدہ حد بندی کمیشن کی میٹنگ میں شرکت کرنے کا فیصلہ NC MPs to Attend Delimitation Meeting کیا ہے۔