مرکز کے زیر انتظام خطہ جموں و کشمیر کے سب ڈویژن کنگن کے پہاڑی و پسماندہ علاقہ وانی آرم میں زیر تعمیر نیو ٹائپ پرائمری ہیلتھ سنٹر وانی آرم گزشتہ 6 برسوں سے مکمل نہیں ہو سکا ہے، جس کی وجہ سے عام لوگوں بالخصوص یہاں کے مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ People Face Problems Due to Incomplete Construction of Primary Health Center۔ حکومت دیہی علاقوں میں طبی مراکز قائم کرکے لوگوں کو طبی سہولیات فراہم کرنے کے دعوے کررہی ہے لیکن ضلع گاندربل کے کنگن کے وانی آرم علاقہ میں نیو ٹائپ پرائمری ہیلتھ سنٹر وانی آرم کا تعمیری پروجیکٹ گزشتہ کئی برسوں سے نامعلوم وجوہات کی بنا پر مکمل ہی نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے عوام طبی سہولیات سے محروم ہیں۔
واضح رہے کہ ضلع گاندربل کے کنگن وانی آرم گاؤں میں نیو ٹائپ پرائمری ہیلتھ سنٹر وانی کی تعمیر کی منظوری 10-2009 میں ہوئی تھی، لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر اس عمارت کا تعمیری کام آج تک بندرکھا گیا ہے جس کی وجہ سے قصبہ وانی آرم کے قریب آباد چھ سات دیہات پر مشتمل کئی ہزار کی آبادی کو طبی سہولیات کے فقدان کا سامنا ہے۔
علاقہ کے لوگوں نے متعلقہ محکمہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے عمارت کی تعمیری کام مکمل نہیں ہو سکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ نیو ٹائپ پرائمری ہیلتھ سنٹر وانی آرم کی تعمیر مکمل نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں و عام لوگوں کو طبی سہولیات کیلئے در بدر کی ٹھوکریں کھانا پڑتی ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ وانی آرم علاقہ دور دراز پہاڑی پر واقع ہے جہاں پر لوگوں کو بنیادی سہولیات نہیں مل رہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ عرصہ دراز تک جدوجہد کرنے کے بعد ایک نیو ٹائپ پرائمری ہیلتھ سنٹر وانی آرم کی منظوری ملی تھی جو 6 سال بعد بھی حکام کی نا اہلی کی وجہ سے مکمل نہیں ہو سکا۔