کربلا کے میدان میں آل رسولﷺ کو دس محرم الحرام کو شہید کیا گیا، اس کے بعد حضرت امام حسینؓ اور ان کے ساتھیوں کے جسد مبارک کو چودہ محرم الحرام کو دفن کیا گیا اس جنگ میں نواسہ رسولﷺ حضرت امام حسین ابن علی، ان کے حامیوں اور رشتہ داروں کے ایک چھوٹے سے گروہ، حسین ابن علیؓ کے ساتھ 72 ساتھی، کچھ غلام، 22 اہل بیت کے جوان اور خاندان نبوی کی کچھ خواتین و بچے شامل تھے
چودہ محرم الحرام: شہدائے کربلا کی تدفین کا دن اموی خلیفہ یزید اول کی فوج نے پیغمبر اسلام محمدﷺ کے نواسے حسین ابن علیؓ اور ان کے رفقا کو لڑائی میں شہید کیا، حرم حسین کے خیموں کو لوٹ لیا گیا اور بالآخر آگ لگا دی گئی۔عمر بن سعد کی فوج نے کربلا کے صحرا میں مقتولین کی لاشیں چھوڑ دیں۔ بنی اسد کے لوگوں نے لاشوں کو تین دن بعد دفن کیا۔
واقعہ کربلا کے بعد، حسین ابن علی کی فوج سے وابستہ متعدد خواتین اور بچوں کو گرفتار کر کے قید کر دیا گیا، بازار اور ہجوم والے مقامات سے گزر کر ان کی توہین کی گئی اور انہیں یزید ابن معاویہ کے دربار شام بھیج دیا گیا۔
مزید پڑھیں:اپنے ہنر کا لوہا منوانے والے ظہور احمد کینوئنگ چمپئین
صدیاں بیت جانے کے بعد بھی زمانہ امام حسینؓ اور ان کے ساتھیوں پر ہوئے ظلم پر ماتم کناں ہے، عزادار آج بھی معصوم حسینؓ پر ڈھائے گئے ظلم و ستم کو یاد کر کے آنسو بہاتے ہیں'۔چودہ محرم الحرام کے تعلق سے بڈگام کے سنزی پورہ علاقے میں ماتمی جلوس بر آمد ہوا، اس ماتمی جلوس میں کثیر تعداد میں عزاداروں نے شرکت کرکے ماتم حسین کیا، عزاداروں نے نوحہ خوانی اور سینہ کوبی کرکے امام حسینؓ اور ان کے رفقا کو یاد کرتے ہیں'۔