اردو

urdu

ETV Bharat / city

وادی میں 84.3 فیصد لوگوں میں کووڈ مخالف اینٹی باڈیز موجود

ایک سروے کے مطابق سرینگر میں سب سے زیادہ 89.77 فیصد، جبکہ پلوامہ ضلع میں سب سے کم 78.24 فیصد لوگوں میں کووڈ مخالف اینٹی باڈیز پائی گئی ہیں۔

By

Published : Sep 10, 2021, 8:18 PM IST

وادی میں 84.3 فیصد لوگوں میں کووڈ مخالف اینٹی باڈیز موجود
وادی میں 84.3 فیصد لوگوں میں کووڈ مخالف اینٹی باڈیز موجود

گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے کمیونٹی میڈیسن شعبے نے قومی صحت مشن کے اشتراک سے کورونا مخالف اینٹی باڈیز سے متعلق ایک تازہ سروے عمل میں لایا ہے۔ جس میں پایا گیا کہ 84.3 فیصد لوگوں میں وائرس کے خلاف اینٹی باڈیز موجود ہیں۔ یہ تحقیق جی ایم سی سرینگر نے قومی صحت مشن سکمز صورہ، سکمز میڈیکل کالج بمنہ، ہیلتھ سروسز کشمیر کے علاوہ جی ایم سی اننت ناگ اور بارہمولہ کے اشتراک سے کیا ہے۔

وادی میں 84.3 فیصد لوگوں میں کووڈ مخالف اینٹی باڈیز موجود
7برس سے زائد عمر کے لوگوں پر کیے گئے اس سروے میں وادی کے ہر ضلع میں 4 سو نمونے جانچ کے لئے حاصل کئے گئے۔ مجموعی طور پر 3586 افراد کے نمونوں کی تشخیص کی گئی جن میں سے 3025 نمونوں میں کرونا مخالف اینٹی باڈیز پائی گئیں ۔اس طرح وادی کے 10اضلاع کی کُل آبادی میں 84.3 فیصد اینٹی باڈیز موجود ہیں۔سروے کے اعداد و شمار کے مطابق ضلع سرینگر میں سب سے زیادہ 89.77 فیصد جبکہ پلوامہ ضلع میں سب سے کم 78.24 فیصد لوگوں میں کووڈ مخالف اینٹی باڈیز پائی گئی ہیں۔ اسی طرح اننت ناگ میں 87.23 فیصد، شوپیاں میں 86.89 فیصد، بارہمولہ میں 84.91 فیصد، بانڈی پورہ میں 84.42 فیصد، بڈگام میں 83.68 فئصد،کولگام میں82.95 فیصد، گاندربل میں 82.8فیصد اور کپوارہ میں 81.5 فیصد افراد میں انیٹی باڈیز موجود ہیں۔


اس سے قبل بھی گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے شعبہ کمیونٹی میڈیسن نے مختلف طبی اداروں کے تعاون سے وادی کشمیر میں ضلعی سطح پر 'سیرو سروے' کروایا تھا جس میں ہر 10 میں سے 4 افراد میں کووڈ 19 مخالف اینٹی باڈیز پائی گئیں تھیں۔ جی ایم سی سرینگر کے کمیونٹی میڈیسن شعبے سے منسلک ڈاکٹر عاصف جیلانی کا کہنا ہے کہ 'اس سروے سے ظاہر ہونے والے اعدادو شمار کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ ممکنہ کورونا وائرس کی تیسری لہر لوگوں کو متاثر نہیں کرسکتی ہے اور لوگ احتیاطی تدابیر اپنانا چھوڑ دیں۔

مزید پڑھیں:چھانہ پورہ میں سی آر پی ایف ناکہ پارٹی پر گرینیڈ حملہ
جموں وکشمیر میں گذشتہ کئی ماہ سے کورونا وائرس کے مثبت معاملات میں کمی تو درج کی جارہی ہے لیکن کورونا وبا مکمل طور ابھی ختم نہیں ہوا ہے اس لیے ضروری ہےکہ ہم سب کورونا وائرس کے احتیاطی تدابیر پر برابر عمل پیرا ہوکر بہترین شہری ہونے کا ثبوت پیش کریں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details